وفاقی حکومت کا بڑا یوٹرن، تاجروں سے فکسڈ ٹیکس کی وصولی ختم
وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے وزیراعظم اور مریم نواز کی ہدایت پر تاجروں کو ریلیف دینے کے لیے فکسڈ ٹیکس واپس لیا ہے۔

تاجروں کے لیے اچھی خبر اور وفاقی حکومت کا بڑا یوٹرن، تاجروں سے فکسڈ ٹیکس کی وصولی ختم کر دی، تاجروں سے مذاکرات کامیاب، ڈاکٹر مفتاح نے ہتھیار ڈال دیئے۔
وفاقی حکومت نے تاجروں کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد بجلی کی بلوں پر ٹیکس ایک سال کیلئے ختم کردیا۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور مریم نواز شریف کی ہدایت پر ٹیکس وصولی ایک سال کیلئے ختم کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
عزیر یونس نے روپے کی قدر میں اضافے سے متعلق سینئر صحافیوں کے دعوے غلط ثابت کردیے
حکومت کے اس فیصلے سے تاجر خوش ہیں کہ ان کا احتجاج رنگ لے آیا، حکومت نے تاجروں سے فکسڈ ٹیکس کی وصولی ختم کر دی۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر توانائی خرم دستگیر نے مشترکہ جاری بیان میں کہا کہ بجلی کے کمرشل بلوں پر فکسڈ ٹیکس واپس لے لیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور مریم نواز شریف کی ہدایت پر ٹیکس وصولی ایک سال کیلئے ختم کر دی گئی ہے۔
وزیر توانائی خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری سے بجلی کے کمرشل بلوں پر فکسڈ ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا تاجروں سے پرانے طریقہ کار پر ٹیکس وصولی کیلئے مذاکرات تین ماہ بعد کریں گے حکومت نے بجٹ میں فائلرز اور نان فائلرز تاجروں پر بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس کی مد میں ٹیکس عائد کیا تھا۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا سو روپے سے تیس ہزار روپے بجلی کا بل آنے والے فائلرز دکاندار پر تین ہزار اور نان فائلرز دکانداروں پر چھ ہزار کا ٹیکس عائد کیا تھا جس پر تاجر برادری سراپا احتجاج تھی۔ ملک کا تنخواہ دار طبقہ حکومت کے اس فیصلے پر ناخوش ہے اور ان کا موقف ہے کہ ملک میں تمام ٹیکسز تنخواہ دار اور مڈل کلاس سے لیے جاتے ہیں، طاقتور طبقات کے لیے ٹیکس کی چھوٹ اور سہولیات ہی سہولیات ہیں۔