ایف آئی اے کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی تحقیقات، پی ٹی آئی کو نوٹسز جاری
ایف آئی اے کے مطابق تحقیقات پولیٹیکل پارٹیزآرڈر2002 کے سیکشن 6 کے تحت ہورہی ہیں، پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں انکوائری کو چیلنج کردیا

وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے پی ٹی آئی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے سے متعلق تحقیقات کے لیے متعلقہ زون کے ارکان پر مشتمل 5 رکنی ٹیم تشکیل دی ہے ۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے سے متعلق معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے متعلقہ زونز کی انکوائری ٹیموں کی نگرانی کے لیے ایک پانچ رکنی ٹیم تشکیل دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں بڑے جلسے کا فیصلہ، حکومت کو 30 دن کا الٹی میٹم دے دیا
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اکنامک کرائم ونگ سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے ڈائریکٹرمحمد اطہر وحید کی سربراہی میں تشکیل دی گئی مانیٹرنگ ٹیم ہر زون میں متعلقہ انکوائری ٹیمز کے ساتھ رابطہ کاری اور رہنمائی کی ذمہ دار ہوگی۔
ڈاریکٹرایف آئی اے محمد اطہروحید کی سربراہی میں قایم کی گئی مانیٹرنگ کمیٹی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر خالد انیس،ڈپٹی ڈائریکٹر خواجہ حماد، چوہدری اعجاز احمد اوراسسٹنٹ ڈائریکٹر اعجاز احمد شیخ شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تحقیقات پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے سیکشن 6 کے تحت ہورہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں پی ٹی آئی کے 4 ملازمین کو بھی طلب کیا گیا جن کے نام الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں شامل ہیں ۔
ذرائع کے مطابق 3ملازمین نے ابتدائی بیانات قلم بند کروادیئے ہیں۔ پی ٹی آئی مالیاتی بورڈ نے2011 میں پارٹی سیکرٹریٹ کے 4 ملازمین، محمد طاہر (ٹیلی فون آپریٹر)محمد نعمان افضل (کمپیوٹر آپریٹر)، محمد ارشد(اکاؤنٹنٹ) اور آفس بوائے محمد رفیق کو فنڈز وصول کرنے کی اجازت دی تھی۔
دوسری جانب تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کی انکوائری کو چیلنج کردیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی ملازمین کو ایف آئی اے کا نوٹس معطل کیا جائے جس پرعدالت نے ایف آئی اے سے 10اگست تک جواب طلب کرلیا ہے۔









