سوات میں پولیس کا سرچ مکمل, سو فیصد علاقہ کلئیر قرار
معاون خصوصی بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ہم نے بغیر خوف و ہراس کا ماحول پیدا کئے اور بغیر گولی چلائے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا.
سابق وفاقی وزیر مراد سعید کی سوات کے امن کی بحالی کیلئے کوششیں رنگ لے آئیں، طالبان سوات سے قبضہ ختم کرکے واپس چلے گئے.
ڈسٹرک پولیس آفیسر سوات زاہد نواز مروت کے مطابق پولیس کا آپریشن مکمل کر کے سوات کا سو فیصد علاقہ کلئیر کر لیا گیا ہے.
یہ بھی پڑھیے
ایکسپریس نیوز نے اینکر عمران ریاض خان کو آف ایئر کردیا
الیکشن کمیشن نے غلط بیانی پر جماعت اسلامی سے معافی مانگ لی
سوات کے بالاسور, نوخارہ, پنڈی کنالہ ٹاپ سے طالبان کا قبضہ ختم کیا گیا ہے.
ڈی پی او کے مطابق تمام علاقے چھوڑ کر طالبان واپس چلے گئے ہیں.
صوبہ خیبر پختون خوا کے معاون اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ سوات سمیت پورے مالاکنڈ ڈویژن میں مکمل امن و امان قائم ہے ، گذشتہ دنوں سوات میں جو صورتحال سامنے آگئی تھی اس کا مکمل تدارک کیا گیا ہے.
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ اس دوران وزیراعلیٰ سمیت صوبائی حکومت اور ادارے صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے تھے.
انکا کہنا تھا صوبائی حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ قریبی روابط میں تھی اور صوبائی حکومت کسی بھی صورت اپنے فرائض اور ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہے.
انکا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بغیر خوف و ہراس کا ماحول پیدا کئے اور بغیر گولی چلائے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا.
انکا کہنا تھا کہ اگر ہم سخت اقدامات اٹھاتے تو سوات کے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول بن جاتا جو ہم کسی بھی صورت نہیں چاہتے تھے.
معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سیاحوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ بغیر کسی خوف کے آئیں ، علاقے کے دیرپا امن کے لئے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمہ وقت الرٹ ہیں.









