شہباز گل کی پولیس کو حوالگی ، انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ایچ آر سی پی
قانونی ماہرین کا کہنا ہے پولیس کسٹڈی میں اقرار جرم کسی بھی عدالت میں قابل قبول نہیں ہوتا، پھر چاہے وہ بغاوت کا ملزم ہی کیوں نہ ہو۔
کسی بھی ملزم یا مجرم سے اقرار جرم کرانے کے لیے مغربی ممالک سمیت "سب کانٹیننٹ” کی پولیس تشدد کا سراہا لیتی ہے ، اور پاکستانی پولیس نے اس معاملے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ، گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے رہنما پی ٹی آئی شہباز گل کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ، سوال یہ ہے کہ کیا پولیس کسٹڈی میں اقبال جرم عدالت میں قابل قبول ہے یا نہیں۔
بغاوت کے مقدمے میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کا اسلام آباد پولیس نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جج زیبا چوہدری سے دو روزہ مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
این اے 108 کا ضمنی انتخاب، عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد
شہباز گل کو جہاں رکھا جائے اس جگہ سب کی رسائی ہونی چاہیے، اسد عمر
تاہم طبیعت کی خرابی کے باعث رات دیر گئے شہباز گل کا اسلام آباد کے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ، جہاں پر ان کی "ای سی جی” کی رپورٹ کافی خراب آئی ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شہباز گل کو سانس لینے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ ڈاکٹرز نے فیصلہ کیا ہے کہ طبیعت کی بحالی تک انہیں اسپتال میں رکھا جائے گا۔
جن ڈاکٹرز صاحبان کی ٹیم نے شہبازگل کا طبی معائنہ کیا ان میں شعبہ میڈیسن، نیوروفزیشن اور کارڈیک ڈاکٹرز شامل ہیں۔
ماہرین قانون دان نے قانونی رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی اقرار جرم پولیس کی کسٹڈی میں عدالت میں قابل قبول نہیں ہوتا ، کیونکہ پولیس تشدد سے تو چوہا بھی کہنے لگتا ہے کہ میں ہاتھی ہوں۔
قانونی ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ شہباز گل کے کیس میں پولیس کی جانب دو ریمانڈ حاصل کرنا اس بات کی چغلی کھا رہا ہے کہ پولیس نے شہباز گل پر تشدد کے لیے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا ہے ، یا پھر حکومت وقت اپنی خنس نکالنے کے لیے ان پر تشدد کروانا چاہتی ہے ، بہرحال بات کچھ بھی ہو پولیس کسٹڈی میں اقرار جرم کسی بھی عدالت میں قابل قبول نہیں ہوتا، پھر چاہے وہ الزام بغاوت کا ہی کیوں نہ ہو۔
ہیومن رائٹس کمیشن نے عدالتی فیصلے کو مذمت کی ہے ، انہوں نے کہا ہے کہ شہباز گل کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
دوسری جانب ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے شہباز گل کی گرفتاری کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کیا ہے کہ "ایچ آر سی پی پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کو جسمانی ریمانڈ پر بھیجے جانے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتی ہے۔”
HRCP is concerned at the decision to send PTI leader @SHABAZGIL to physical remand in what is effectively a political case. Any allegations that he was mistreated while on remand should also be investigated fairly and transparently.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) August 17, 2022
ایچ آر سی پی نے لکھا ہے کہ "یہ ایک مکمل طور پر سیاسی مقدمہ ہے۔ ریمانڈ کے دوران ان پر تشدد روا رکھا جائے گا۔”
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے مزید لکھا ہے کہ "الزامات کی نوعیت کیس بھی ہو ، منصفانہ اور شفاف تفتیش ہونی چاہیے۔”