شہباز گِل جسمانی ریمانڈ کیس ، سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور اسلام آباد پولیس کو نوٹسز جاری
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسٹیشن آفیسر اڈیالہ جیل اور اسلام آباد پولیس کو سہ پہر تین بجے طلب کرلیا ہے۔
پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما شہباز گِل کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ دیئے جانے کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور پولیس کو آج سہ پہر تین بجے پیش ہونے کے لئے نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما شہباز گل کے دوبارہ ریمانڈ دیئے جانے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیے
سزا سے 6 برس زیادہ قید کاٹنے قیدی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا
سیشن جج کا سول جج پر مقدمہ، چیف جسٹس نے ضمانت منظور کرلی
شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری اور شعیب شاہین ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے نے دوبارہ ریمانڈ کیے جانے کے معاملے پر قانونی نکات کو پیش نظر نہیں رکھا جبکہ انہیں اپنے موکل شہباز گل سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور اسلام آباد پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج سہ پہر تین بجے طلب کر لیا۔
عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ میڈیا سے معلوم ہوا کہ سپریٹنڈنٹ جیل اڈیالہ پمز اسپتال میں ہیں۔ انہیں تین بجے عدالت میں طلب کیا ہے تاکہ حقائق معلوم کئے جا سکیں۔
عدالت نے مقدمے کی سماعت آج سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دی۔