آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل خطرے میں، پی ٹی آئی کا اشارہ کہیں ہے نشانہ کہیں

آئی ایم ایف سے ڈیل سے دو دن پہلے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہنا ہے کہ وفاق کے پی کے اور پنجاب حکومت کے بغیر ڈیل کرکے دکھائے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عندیہ دیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل سوموار تک فائنل ہو جائے گی جبکہ رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا ہے جبکہ تک نئے الیکشن کا اعلان نہیں ہوتا ہم آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل میں شامل نہیں ہوں گے ، اصل میں آئی ایم ایف تو بہانہ ہے پاکستان تحریک انصاف کا نشانہ کچھ اور طاقتیں ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل سوموار تک طے پا جائے گی۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کل فواد چوہدری نے کہا کہ خیبر پختون خوا اور پنجاب  آئی ایم ایف کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے، اب جمعہ کو لیٹر لکھ رہے ہیں اور پیر کو آئی ایم ایف کا اجلاس ہے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا ایک طرف سیلاب ہے اور دوسری طرف فواد چوہدری نے آئی ایم ایف کے پروگرام کے ڈیل آخری وقت میں سیاست شروع کردی ہے ، آج پاکستان کو سیاست کی نہیں باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔

ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ ڈیل بہت ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ورلڈ بینک سمیت عالمی اداروں کا سیلاب متاثرین کیلئے 50 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان

قومی ایئر لائن پی آئی اے کو چھ ماہ میں 42 ارب روپے کا نقصان

آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت تمام صوبوں نے بجٹ سرپلس کے لیے انڈرٹیکنگ پر دستخط کرکے دیئے تھے۔

فواد چوہدری کا بیان

26 اگست کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے بڑے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ الیکشن کے اعلان کریں ورنہ کے پی کے اور پنجاب حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل میں ساتھ نہیں دے گی۔

ان کا کہنا تھا حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کرنے جارہی ہے ابھی پنجاب اور کے پی حکومت کہہ دے کہ ہم اس ڈیل میں شامل نہیں ، تو پھر حکومت آئی ایم ایف سے ڈیل لے کر دکھا دے ، جب تک حکومت الیکشن کی جانب نہیں جائے ہم ڈیل میں ساتھ نہیں دیں گے۔

آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ

دو دن بعد آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ ہے جس میں یہ فیصلہ ہوگا کہ پاکستان کا قرض پروگرام بحال ہو گا یا نہیں ، مگر خیبر پختون خوا حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنے سے تین دن پہلے انکار کردیا ہے۔ یہ وہ شرائط تھیں جن پر کے پی حکومت نے دستخط خود کیے تھے۔

دو دن میں جو معاہدہ ہونے والا تھا وہ فواد چوہدری کے بیان کے بعد کھٹائی میں پڑتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔

مفتاح اسماعیل کا بیان

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر وزیر خزانہ خیبر پختون خوا تیمور جھگڑا سے بات کریں  اور معاملے کو حل کرنے کی کوشش کروں گا ،

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ڈیل مرکزی حکومت کے ساتھ کررہا ہے صوبائی حکومتوں کے ساتھ اس لیے فرق نہیں پڑتا ہے کہ کے پی کے یا پنجاب حکومت اس ڈیل میں ہمارا ساتھ دیتی ہے یا نہیں۔

آرمی چیف کا وینڈی شرمین کو ٹیلی فون

واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کو فاسٹ ٹریک کروانے کے لیے گزشتہ دنوں ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ وینڈی شرمین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا اور قرض کے جلد حصول کے لیے آئی ایم ایف پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کا بیان بنیادی طور پر حکومت کو ٹارگٹ کرنا نہیں ہے بلکہ وہ مقتدر قوتوں کو چیلنج دے رہے کہ تحریک انصاف کے بغیر کوئی ڈیل نہیں ہوسکتی ، اور وہ یہ بھی چیلنج دے رہے ہیں کہ اگر کوئی ڈیل کرسکتا ہے تو کرکے دکھائے۔

تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ فواد چوہدری کے بیان سے ایسا لگتا ہے کہ وہ آئی ایم ایف سے ڈیل پیشتر اپنے مفادات پر بات کرنا چاہتے ہیں یعنی انتخابات پر ۔ یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کی حکومتی کوششوں کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر