پشاور کا باکمال فنکار عابد شاہ جو گندم کی تنکوں اور ڈنڈوں سے فن پارے بناتا ہے
سید عابد شاہ نے گندم اور ڈنڈوں کی مدد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی بہترین فن پارہ ترتیب دیا ہے،انہوں نے ایم بی ایس کو اپنے ہاتھوں سے پورٹریٹ پیش کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے
پشاور کے رہائشی سید عابد شاہ گزشتہ پچاس سالوں سے گھر پر منفرد فن پارے بنا رہے ہیں ۔ گندم کے پودے،پلائیووڈ اور کالے کپڑے کی چھالوں اور تنکے سے پورٹریٹ بنانا ایک انوکھا اور مختلف آرٹ ہے۔
نمائندہ نیوز360 سے خصوصی گفتگو میں سید عابد شاہ ک نے کہا کہ یہ آرٹ ورک اپنے چچا سے سیکھا ہے۔ ان کے مطابق آرٹ ورک کی 200 سال زیادہ کی تاریخ ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کا منفرد ٹرک آرٹ اب جوتوں پر ملے گا
سید عابد شاہ کا کہنا ہے کہ تقریباً 30 سال پہلے پورے ملک میں اس ویٹ سٹرے آرٹ کے چار فنکار تھے جو اس قسم کی تصور و فن پارے بنانے میں ماہر تھے۔ انکا کہنا تھا کہ ایک ہی میڈیم میں کام کرنے والے چار فنکار فوت ہو چکے ہیں اور اب فن کے اس شعبے میں صرف وہ ہی رہ گئے ہیں۔
عابد شاہ نے 360کے رپورٹرسے گفتگو میں کہا کہ ان کے فن پاروں کی نمائش قومی سطح پر مختلف میلوں میں ہوئی ہے ۔وہ اس کام سے اپنے شوق اور محبت کی وجہ سے وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ اس نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی محبت اور احترام کی وجہ سے انکے پورٹریٹ پر 25 دنوں کے طویل عرصہ کے بعد مکمل کیا ہے اور خواہش ہے کہ سعودی ولی عہد کو خود یہ تحفہ پیش کریں۔
سید عابد شاہ سٹرا آرٹ کی مشق کئی دہائیوں سے کرتے چلے آرہے ہیں۔ انکے مطابق ایک چینی لوک فن جوہان خاندان سے کم ازکم دوہزار سال پرانا ہے۔
اس فن میں مصور کو گندم کے خشک ڈنڈوں کا تراشنے, رنگنے اور پالش کرنے اور پھر انہیں کینوس پر ایک تصویر میں بُننے کی ضرورت ہوتی ہے۔
سید عابد شاہ کا آج تک کا سب سے بڑا کام سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری کے خاندان کا شجر نسب بنانا تھا جس سے اسکو اس ٹکڑے کر بدلے میں 2012 میں 50 ہزار روپے ملے تھے۔
عابد شاہ کا کہنا تھا کہ وہ جانتا تھا کہ اسٹرا پینٹنگ میں کوئی بڑی رقم نہیں ہوگی اس لیے وہ شوق اور جنون سے اس فنون کو کرتے ہیں اور بڑی مشکل سے ہفتہ میں 4 , 5 فن پارے بھیج کر گھر کا روزی روٹی کما لیتے ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ آرٹ ورک منفرد ہے اور اس کے فن پاروں کیلئے انکو چین، دبئی, یورپ اور امریکہ سمیت مختلف ممالک سے آرڈر ملتے ہیں لیکن محدود وسائل کی وجہ سے وہ قومی اور بین الاقوامی فورمز پر اپنے فن کی نمائش نہیں کرسکتے ہیں۔