سکھر کے قبرستان تالاب کا منظر پیش کرنے لگے ، متعدد قبریں غائب
قبریں بیٹھنے کی وجہ سے مُردوں کی ہڈیاں قبروں سے باہر آگئی ہیں جس پر سماجی حلقوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سکھر شہر کے قبرستان بھی پانی کے باعث تالاب بن گئے، کئی قبریں زمین میں دھنس گئیں ، مُردوں کی ہڈیاں قبروں سے باہر نکل آئی، سکھر انتظامہ خاموش تماشائی، شہری پیاروں کی قبریں مرمت کرنے میں مصروف ،شہری و سماجی حلقوں کا بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں بارش کی وجہ سے جہاں شہر کے تجارتی و کاروباری مراکز پانی میں ڈوب گئے تھے ، وہیں شہر کے مختلف علاقوں میں قائم نیو گوٹھ ،پیر مراد شاہ ،بابن شاہ ،لعل مقام ،لعل مشائخ ،آباد ،شہداء قبرستان سمیت دیگر قبرستان بارش کے پانی میں ڈوب گئے۔
یہ بھی پڑھیے
خورشید شاہ کے بیٹے کا بچل شاہ کا دورہ ، لوگوں کے سوالات سے پریشان زیرک شاہ فرار
سندھ میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا روشن مینار بھی سیلاب کی نذر
سروے کے دوران دیکھنے میں آیا ہے کہ ان قبرستانوں میں کئی قبریں زمین میں دھنس گئی جبکہ مردوں کی ہڈیاں بھی قبروں سے باہر نکل آئی ہیں قبریں مہندم ہونے کی وجہ سے وہاں موجود آوارہ جانور مردوں کی ہڈیاں اُٹھا کر لے جارہے ہیں جبکہ قبرستانوں کی چار دیواری نہ ہونے کی وجہ سے قبرستانوں میں آوارہ کتوں اور نشہ کرنے والوں نے بھی قبروں کو اپنی آماجگا ہ بنا رکھا ہے۔
قبرستانوں میں پکا راستہ نہ ہونے اور کچی زمین ہونے کی وجہ سے بارش کے بعد کیچڑ اور گپ سے بھی لوگ پریشان ہیں اور قبرستان کے باہر کھڑے ہو کر فاتحہ خوانی کررہے ہیں۔
شہری و سماجی حلقوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سکھر انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ "افسوس کا مقام ہے بلدیہ اور نومنتخب ہونے والے بلدیاتی امیدواروں کو شہر کی سٹرکوں سے بارش کا پانی نکالنے کا تو خیال ہے مگر قبرستانوں کی جانب ان کی کوئی توجہ نہیں ہے۔”
سماجی حلقوں نے مزید کہا ہے کہ "کیا ان قبرستانوں میں صرف ہمارے عزیز دفن ہیں انکا کوئی اپنا دفن نہیں ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خدارا سکھر مختلف متاثرہ قبرستانوں سے بارش کا پانی نکالا جائے اور اطراف میں چار دیواری تعمیر کی جائے۔