چین سے جدید ترین کوچز کی پہلی کھیپ دسمبر میں آئے گی، پاکستان ریلوے
پاکستان ریلوے کی جانب سے مسافر کوچز کے حصول کے لئے 2020 میں 140 ملین ڈالرز (تقریباً 31 ارب روپے) کا معاہدہ کی گیا تھا۔
پاکستان ریلوے کو دسمبر میں چین سے 230 مسافر کوچز کی پہلی کھیپ مل جائے گی، ریلوے حکام کے مطابق یہ کوچز جدید ترین سہولیات سے آراستہ اور نہایت آرام دہ ہیں جو 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ریلوے حکام کے مطابق نومبر 2020 میں پاکستان ریلوے نے اپنے مسافروں کو جدید سہولیات فراہم کرنے کے لیے 230 تیز رفتار مسافر کوچز اور 820 مال بردار وین خریدنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
اسٹیٹ بینک کسانوں کو 1800 ارب روپے کے قرض فراہم کرے گا
شہباز حکومت کی معاشی پالیسیز کے سبب مہنگائی کی شرح 45 فیصد تک پہنچ گئی
پاکستان ریلویز کے ترجمان کے مطابق پہلے مرحلے میں 46 تیار شدہ کوچز خریدی گئیں ہیں جب کہ معاہدے کے تحت دوسرے مرحلے میں 184 جدید مسافر کوچز کیرج فیکٹری اسلام آباد میں چینی انجینئرز کی زیر نگرانی پاکستانی ہنر مند تیار کریں گے۔
پاکستان ریلوے کی جانب سے مسافر کوچز کے حصول کے لئے 140 ملین ڈالرز (تقریباً 31 ارب روپے) کا معاہدہ کی گیا تھا۔
ترجمان کے مطابق مسافر کوچز میں اکانومی اور ایئر کنڈیشنڈ کلاس کے 80 کمپارٹمنٹس، 30 پارلر کاریں اور سامان اور بریک کے لیے 20 وین شامل ہوں گی۔
ریلوے حکام کے مطابق چین سے ایک اور معاہدے کے تحت دو سو مال بردار وین بھی درآمد کی جائیں گی، جبکہ مزید بوگیاں مقامی فیکٹری میں تیار کی جائیں گی ، جس کے لئے خام مال چین کی کمپنی فراہم کرے گی۔
چینی کمپنی سے ہونے والے معاہدے کے تحت کوچز کی تیاری سے متعلق ٹیکنالوجی بھی منتقل کی جائے گی اور تیکنیکی تربیت کے لئے پاکستان ریلوے کے عملے کو چین بھجوایا جائے گا۔
معاہدے کے مطابق تربیتی عملے کے ضروری اخراجات بشمول ہوائی جہاز کا کرایہ، بورڈنگ، داخلی سفر، قرنطینہ مدت اور بیرون ملک ہنگامی طبی امداد وغیرہ پاکستان کو بوگیاں فراہم کرنے والی کمپنی برداشت کرے گی۔
پاکستان ریلویز کے ترجمان کے مطابق ٹیکنالوجی ٹرانسفر ہونے سے مستقبل میں ملکی معیشت کو فائدہ ہو گا۔
معاہدے کی شرائط کے مطابق چینی کمپنی کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ ڈیزائن، تیاری، تعمیر، معائنہ، کوالٹی کنٹرول، انوینٹری مینجمنٹ، کوچز کے آپریشن اور دیکھ بھال کے حوالے سے تربیت دے۔









