10 سے 15 ستمبر کی تاریخیں اہم : عمران خان اہمیت بھانپ گئے
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے عمران خان کے فیصل آباد جلسے کے خطاب سے واضح پیغام مل رہا ہے کہ نیا آرمی چیف کون ہوگا جس کی وجہ سے انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہیے۔
نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے 10 سے 15 ستمبر کی تواریخ بہت زیادہ اہم ہیں ، گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے فیصل آباد جلسے میں دبنگ خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہیے ، جبکہ نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور اس کے اتحادیوں کے درمیان اس حوالے سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے۔
فیصل آباد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونے چاہیے ، جو بھی آرمی چیف میرٹ پر آئے گا وہ زرداریوں اور شریفوں کی کرپشن کا ضرور پوچھے گا۔
یہ بھی پڑھیے
سیلاب متاثرین بےیارومددگار: جناح ویلفیئر کا ایم این ایز اور ایم پی ایز کے گھیراؤ کا اعلان
آرمی چیف کی تقرری میرٹ پر ہونی چاہیے، زرداری اور شریفوں کی مرضی کا نہیں آنا چاہیے، عمران خان
ان کا کہنا تھا نواز شریف اور آصف علی زرداری کی پوری کوشش ہے کہ ایسا آرمی چیف آئے جو ان کے حق میں بہتر ہو۔
نیوز 360 کے ذرائع نے کئی دن پہلے بتا دیا تھا کہ 10 سے 15 ستمبر بہت اہم ہیں کیونکہ ان تواریخ میں وزیراعظم شہباز شریف آرمی چیف کی تعیناتی کا اعلان کردیں گے۔
ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل ہیں تاخیر شائد سیلاب کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے ہورہی ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی بڑے میاں صاحب ، کوچیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری اور دیگر اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اپنے خطاب میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے بھی بات کی ہے جبکہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کو ملک کے سیکورٹی رسک قرار بھی دے دیا ہے ، اس کا مطلب تو صاف ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کا پتا چل چکا ہے کہ نئے آرمی چیف کون آرہے ہیں۔ جس پر آصف زرداری اور نواز شریف تو متفق ہیں مگر خان صاحب کو اعتراض ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے عمران خان نے اپنے خطاب میں نواز شریف اور آصف زرداری سے متعلق پرانی تاریخوں کو بھی کھنگالا تھا انہوں نے آصف زرداری کے میمو گیٹ کا ذکر کیا اور نواز شریف کے ہندوستان سے رابطوں کا بھی ذکر کیا ، اس کا مطلب ہے کہ عمران خان نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے کھل کر سامنے آگئے ہیں اور وہ ہر اس آرمی چیف کی مخالفت کریں گے جس کو میرٹ سے ہٹ کر تعینات کیا جائے گا۔