ملک بدترین سیلاب کا شکار اور نوازشریف کی دنیا کے مہنگے ترین اسٹور میں شاپنگ

نون لیگی سربراہ نوازشریف کی لندن میں دنیا کے مہنگے ترین ہیروڈس ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں شاپنگ کی تصویر سامنے آنے پر سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں نے کہا ہمارے سیاستدان حکمرانی کے نشے میں مست ہیں اور ان کو عام لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے، ملک تاریخ کے بدترین سیلاب کا شکار ہے جس میں 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ نوازشریف مہنگی ترین جگہوں پر خریداری کرکے بدحال قوم کی غربت کا مذاق اڑارہے ہیں

پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد نوازشریف کی لندن میں دنیا کے مہنگے ترین ہیروڈس اسٹور میں خریداری کی کرتے ہوئے تصویر سامنے آنے پر سوالات گردش کرنے لگے کہ ملک تاریخ کے بدترین سیلاب کا شکارہے جبکہ حکمران جماعت کے سربراہ مہنگے ترین  ڈیپارٹمنٹل اسٹور شاپنگ میں مصروف ہیں۔

نون لیگ کے قائد سابق وزیراعظم  نوازشریف لندن میں دنیا کے مہنگے ترین ہیروڈس اسٹور میں ایک بار پھرشاپنگ کرتے  ہوئے نظر آگئے ۔ ایک طرف ملک تاریخ کے بدترین سیلاب کے گزررہا ہے جبکہ  دوسری جانب نون لیگی سربراہ مہنگے ترین ڈیپارٹمنٹل اسٹورشاپنگ  کرکے ملک کے غرباء کا مذاق اڑانے میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں تباہ کن  سیلاب 64 لاکھ زندگیوں کے المیے کو جنم دے سکتا ہے، اقوام متحدہ

لندن کے ہیروڈس اسٹور میں نوازشریف کی تصویر آنے کے بعد ملک کے  سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں میں یہ سوال شدت سے سر اٹھا رہا ہے کہ  نوازشریف کے چھوٹے بھائی وزیراعظم شہباز شریف دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلا رہے کہ ملک سیلاب سے تباہی کا شکار ہے ہماری مدد کی جائے جبکہ ان کے بڑے بھائی مہنگے ترین اسٹور میں شاپنگ کررہے ہیں۔

عوامی حلقوں نے اسے نون لیگی سربراہ کی غیر سنجیدہ حرکت قرار دیتے ہوئے کہ نوازشریف کو سوچنا چاہیے کہ جب آپ دنیا کے آگے ہاتھ پھیلا کر سیلاب زدہ ملک کے لیے امداد  طلب کررہے ہوں اور دوسری جانب  مہنگے ترین اسٹورز سے شاپنگ  کررہے ہوں تو دنیا سوال اٹھاتی ہے۔

سماجی رہنماؤں  کا کہنا ہے کہ نون لیگی کے سربراہ کو اتنا ضرورسوچنا چاہیے کہ جب آپ کی قوم بد ترین سیلاب کا شکارہے، ان کے مال و اسباب پانی میں ڈوب گئے ہیں،ان کے گھر اور دکانیں تباہی و بربادی کا نشانہ بن چکی ہیں تو ایسے وقت میں اتنے مہنگے اسٹور میں شاپنگ کرکے آپ قوم کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔

سماجی و عوامی حلقوں کے نمائندوں نے کہا کہ  ملک  میں تباہی و بربادی کی ایسی داستان رقم ہوئی ہے کہ امریکا، برطانیہ سمیت پوری دنیا پاکستان کی امداد کررہی ہے جبکہ ہمارے سیاستدان حکمرانی کے نشے میں مست ہیں اور ان کو عام لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

عوامی حلقوں نے نون لیگ کی قیادت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو اپنی عیاشیوں اور اقتدار کے لئے لڑائی جھگڑے سے فرصت ملے تو وہ دکھی انسانیت کی خدمت کی طرف دھیان دیں۔ اگر لوگ اب بھی انکو ووٹ دیتے رہیں گے تو پھر وہ لوگ خود اس کے ذمہ دار ہوں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی نواز شریف ہیروڈس ڈیپارٹمنٹل اسٹور شاپنگ کرتے رہے ہیں۔ 2016 میں جب وہ وزیراعظم کے عہدے کا فائز تھے اوراس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان  معاملات انتہائی خطرناک نہج پر تھے  امکان تھا کہ بھارت پاکستان پر حملہ کر دے گا ۔

نوازشریف 2016 میں وزیراعظم کی حیثیت سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد امریکا سے براستہ لندن پاکستان آرہے تھے تواس دوران انہوں نے ہیروڈس ڈیپارٹمنٹل اسٹور مبینہ طور پر جوتے خریدتے تھے ۔

 اس وقت اسٹور میں موجود ایک پاکستانی خاتون نے ان کی تصاویر لینے کی کوشش کی تھی تو انہیں  نوازشریف کے سیکیورٹی اسٹاف کی طرف سے ڈرایا اور دھمکایابھی گیا تھا اور ان سے کیمرہ بھی چھین لیا گیا تھا ۔

یاد رہے کہ ہیروڈس ڈیپارٹمنٹل اسٹوردنیا کا شمار دنیا کے مہنگے ترین شاپنگ مالز میں ہوتا ہے جبکہ ہیروڈس اسٹور داخلے کا با قاعدہ ڈریس کوڈ ہے اگر کوئی شخص ان کے ڈریس کوڈ کے برخلاف اسٹور میں جانا چاہے تو اسے داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ۔

ہیروڈس ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے سابق ملک محمد الفاید  تھے جوکہ لیڈی ڈیانا کے بوائے فرینڈ  ڈوڈی الفائد کے والد ہیں۔ محمد الفائد کا تعلق مصر سے  ہے جبکہ ان کے بیٹے ڈوڈی الفائد لیڈی ڈیانا کے ساتھ کار حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے ۔

متعلقہ تحاریر