توہین عدالت کیس کی سماعت، اسلام آباد ہائی کورٹ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات

پولیس ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت  کے باہر 2 ایس پیز اور پولیس افسران سمیت 778 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی خاتون جج کو دھمکی دینے کے معاملے پر توہینِ عدالت کیس کی سماعت کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ ہائی کورٹ آنے والی تمام شاہراہیں بھی خاردار تاریں لگاکر بند کردی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاسپورٹ واپسی کا معاملہ: مریم نواز کو عدالت سے ریلیف نہ مل سکا

افتخار درانی نے نور عالم خان کو ان کی آئینی حدود کا بتا دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی توہین عدالت میں پیش کے موقع پر ہائی کورٹ عمارت کے اندر اور گردونواح میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جس کے تحت ہائی کورٹ کے گردونواح میں واقع شاہراہوں کو خاردار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس صورتحال کے سبب جہاں صحافیوں کو ہائی کورٹ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہاں اپنے کیسز کے سلسلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ آنے والے سائلین بھی پولیس سے بحث و تکرار کرتے دکھائی دیے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی عمارت  کے باہر 2 ایس پیز اور پولیس افسران سمیت 778 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

 ہائی کورٹ کے اندر حفاظتی انتظامات سیکیورٹی ڈویژن کے سپرد کئے گئے ہیں۔

عمران خان کی گزشتہ پیشی پر 3 ایس پیز سمیت 1 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

متعلقہ تحاریر