بھارت کا مشہور و معروف اخبار ہندوستان ٹائمز بغیر تصدیق خبریں شائع کرنے لگا
بھارت کا نامور جریدے ہندوستان ٹائمز گزشتہ روزملکہ برطانیہ کی موت کی خبر شائع کی تو جریدے کو شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تاہم خبر کی حساسیت کا احساس ہوا تو انہوں نے فوری طور پراپنی خبر کی تردید کی اور بتایا کہ ملکہ زندہ ہیں تاہم وہ شدید بیمار ہیں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے

بھارت کا نامور جریدہ ہندوستان ٹائمز اپنے صارفین کو غلط خبریں اورمعلومات فراہم کرنے لگا ہے۔ بھارتی اخبار نے ملکہ برطانیہ کی موت کی خبر شائع کی تو رائل فیملی نے خبر کی تردید کی تھی ملکہ زندہ ہیں تاہم وہ شدید بیمار ہے ۔
بھارت کا نامور جریدے ہندوستان ٹائمز گزشتہ روز ملکہ برطانیہ کی موت کی خبر شائع کی تو جریدے کو شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا کہ ملکہ زندہ ہیں تو نامور جریدے نے بنا تصدیق کیے ان کے انتقال کی خبر کیوں شائع کی ۔
یہ بھی پڑھیے
ملازمت کھونے کا خوف، بھارتی مسلمان اپنے مسلم نام تبدیل کرنے لگے
بھارتی اخبار کو جب خبرکی حساسیت کا احساس ہوا تو ادارے نے فوری طور پر اپنی خبر کی تردید کی اور کہا کہ ملکہ برطانیہ شدید بیمار ہیں اور اس وقت اسپتال میں ڈاکٹرز کی زیرنگرانی ہیں ان کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔
CORRECTION | A story was erroneously published stating that Queen Elizabeth ll has passed away. A statement from the palace says she is comfortable and under observation.
We regret the error.https://t.co/ufUaLn1Zai
— Hindustan Times (@htTweets) September 8, 2022
سوشل میڈیا صارفین نے ہندوستان ٹائمز کی جانب سے بنا تصدیق کیے خبرکی اشاعت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ اتنے نامور اخبار کو کوئی بھی خبر بنا تصدیق کیے نہیں شائع کرنے چاہیے تھی ۔
ونود کمار نامی صارف نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا میڈیا اور ان کے ایس ایم ہینڈل غیر مصدقہ مواد کو پھیلانے کے لیے اتنی تیزی سے کیوں چلتے ہیں کہ غلطی پر افسوس کرنے کے لیے حقیقت میں پختہ نہیں ہوا؟۔
Why such media and their SM handles run so fast for disseminating unconfirmed materials factually not matured for regretting as error?
Is their any one to reward them for false start ?— VINOD KUMAR (@vinod_56) September 8, 2022
ڈاکٹر کلپنا سری نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ہندوستان ٹائمز تنقید کی گئی تھے سنسنی خیز خبریں پوسٹ کرنے سے پہلے تصدیق کر لیا کریں جبکہ ایک دوسرے صارف نے کہا کہ یہی خبر منی کنٹرول نے بھی دی اور پھر خاموشی سے پوسٹ ڈیلیٹ کر دی۔
Do verify before you post sensational news
— Dr.Kalpana sri (@kalpanadurai) September 8, 2022