بھارتی مسلمانوں کی زندگیاں اجیرن، ہندوؤں کو مسجد میں پوچا پاٹ کی اجازت مل گئی

حکومتوں، عدالتوں اور ہندو انتہاپسندوں تنظیموں نے بھارتی مسلمانوں کی زندگی اجیرن کردی، وارانسی کی عدالت نے ہندو خواتین کو  گیانواپی مسجد میں پوچا پاٹ کی اجازت دے دی، مسجدوں کے باہر حکمران جماعت  بی جے پی کے انتہا پسندوں نے اونچی آواز میں دھمکی آمیز گانے بجانے شروع کردیئے

بھارتی عدالت نے گیانواپی مسجد میں ہندوؤں کو عبادت کی اجازت دے دی۔وارانسی کی عدالت نے 17 ویں صدی کی گیانواپی مسجد میں نماز ادا کرنے کی چند ہندو خواتین کی درخواست کو چیلنج کرنے والی مسلم تنظیم کی درخواست کو مسترد کردیا۔

بھارتی ریاست اترپردیش کے تاریخی شہر وارانسی کی ایک عدالت نے گیانواپی مسجد میں ہندو خواتین کو اپنی مذہبی پوجا کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔مغل دور حکومت میں تعمیر کی گئی مسجد ش کاشی وشوناتھ مندر سے ملحق ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ملازمت کھونے کا خوف، بھارتی مسلمان اپنے مسلم نام تبدیل کرنے لگے

بھارت کے شمالی قصبے وارانسی کی عدالت نے مسلم تنظیم کی درخواست کو مسترد کیا جس میں ہندو عورتوں کی جانب سے 17ویں صدی  میں بننے والی  مسجد میں روزانہ  اپنی مذہبی رسومات اور پوچا کرنے کی اجازت  طلب  کرنے کو  چیلنچ کیا گیا تھا ۔

ہندو خواتین کے ایک گروپ نے رواں سال کے آغاز میں گیانواپی مسجد کے اندر واقع ایک مزار پر اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کی اجازات کے لیے وارانسی کی عدالت سے رجوع کیا تھا ۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مدعی نے صرف اپنی عبادت کا حق مانگاہے جوکہ ہر شہری کا حق ہے۔ عدالت مدعی کو مسجد کے اندرایک محدود   جگہ پر پوچا کرنے کی اجازات دیتی ہے ۔

مقدمے کی مزید سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کردی گئی ہے  جبکہ دوسری جانب مسلم باڈی  کا استدلال  تھا کہ 1991 کے عبادت گاہوں کا ایکٹ تمام مذہبی ڈھانچے کی حیثیت کو برقرار رکھتا ہے  اور مذہبی ڈھانچے  کو  تحفظ  فراہم کرتا ہے ۔

مسجد کی انتظامیہ کے ارکان نے کہا کہ مسلمان صدیوں سے گیانواپی مسجد میں نماز یں ادا کررہے ہیں۔ مسجد انتظامیہ نے وارانسی عدالت کے فیصلے کے خلاف الہٰ آباد ہائی کورٹ جانے کا اعلان بھی  کیا ہے ۔

ہندو تنظیموں کا دعوی ہے یہ مسجد 1669 میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے حکم پر اس مقام پر ایک ہندو مندر کے انہدام کے بعد تعمیر کی گئی تھی ۔ اس جگہ اب بھی بھگوان کی مورتیاں اور ہندو مذہبی  نقاش موجود ہیں ۔

دوسری جانب ایک اور مسجد کی بے حرمتی کا واقعہ بھی سامنا آیا ہے جس  ہندو انتہا پسند تنظیم  بی جے پی کے کارکنان ایک مذہبی میلے کے دوران مسجد کے باہر ڈی جے کے ساتھ اونچی آواز میں گانا بجا رہے تھے ۔

ایک ہندو مذہبی تہوارکے دوران جلوس مسجد کے سامنے پہنچا تو انتہا پسند ہندوؤں نے نفرت آمیز گانا ( تمہارے خون سے مٹی کو لال کریں گے ارو تمہیں  تمہارے اصل مقام پر پہنچا دیں گے )۔

متعلقہ تحاریر