اسلام آباد پولیس کا ایس ایچ او شہری پر تشدد کرتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا
وکیل ایمان زینب مزاری صحافی اسد طور کی گاڑی کو پیش آنے والے واقعے کی رپورٹ درج کرانے تھانے پہنچیں تو ایس ایچ او اپنے کمرے میں شہری کو تشدد کا نشانہ بنارہا تھا، خاتون وکیل کا پولیس افسر کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
اسلام آباد پولیس کے تھانہ جی 9 کا ایس ایچ او شہری پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ خاتون وکیل ایمان زینب مزاری نے اسلام آباد پولیس سے ایس ایچ او کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
خاتون وکیل اور پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان زینب مزاری صحافی اسد علی طور کی گاڑی کو پیش آنے والے حادثے کی رپورٹ درج کرانے تھانے پہنچیں تو پولیس افسر اپنے کمرے میں بنے چھوٹے کمرے میں شہری تشدد کرتے پایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد پولیس اپنے شہریوں کو اغوا کرکے بھتہ طلب کرنے لگی
اسلام آباد میں پروفیسر سے 45 لاکھ کا فراڈ، گاڑی خریدنے والا جعلی بینک ڈرافٹ تھماگیا
ایمان حاضر مزاری نے اپنے ٹوئٹ میں تھانہ جی 9 کے ایس ایچ او ارشاد کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں اسد طور کی کار کو پیش آنے والے حادثے کے کیس کے سلسلے میں تھانہ جی 9 میں موجود تھی کہ مجھے ایس ایچ او کے کمرے میں بنے چھوٹے کمرے سے چیخنے کی آوازیں آئیں۔
I was at G9 police station for Asad Toor’s car accident case & heard screams coming from smaller room in main SHO’s room.I walked in & saw this SHO Irshad beating the life out of someone in custody. The man was lying on the floor & SHO Irshad was stepping on his face @ICT_Police pic.twitter.com/IUZG6sGgpz
— Imaan Zainab Mazari-Hazir (@ImaanZHazir) October 7, 2022
انہوں نے مزید بتایا کہ میں اندر گئی تو دیکھا کہ یہ ایس ایچ او ارشاد حراست کو بہیمانہ تشدد کانشانہ بنارہےہیں ۔ وہ آدمی زمین پر پڑا ہوا تھا اور ایس ایچ او نے اسکے چہرے پر ٹھڈے مار رہا تھا۔
Thank God there were multiple witnesses other than me who heard the screams. This SHO Irshad has no business being on the police force. @ICT_Police must take action https://t.co/QMPfREJn31
— Imaan Zainab Mazari-Hazir (@ImaanZHazir) October 7, 2022
ایمان زینب مزاری نے لکھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ وہاں میرے علاوہ بھی کئی گواہ موجود تھے جنہوں نے چیخیں سنی تھیں۔ اس ایس ایچ او ارشاد کی پولیس فورس میں کوئی جگہ نہیں بنتی، اسلام آباد پولیس کو کارروائی کرنی چاہیے۔