ماہرہ خان کے پنجابی لہجے کا مذاق اڑانے والوں کوفیفی ہارون کرارا جواب
معروف شوبز صحافی فیفی ہارو نے پنجابی زبان کی مقبول ترین پاکستانی فلم دی لیجنڈ آف مولاجٹ میں ماہرہ خان کے پنجابی لہجے پر تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب دے ڈالا۔
فلم بین اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فلم میں ماہرہ خان کے پنجابی لہجے پر تنقیدکی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
دی لیجنڈ آف مولاجٹ 50 کروڑ کمانے والی پہلی فلم بن گئی، بھارتی میڈیا بھی معترف
نیوپلیکس نے دی لیجنڈ آف مولاجٹ نہ دکھاپانے کا ذمے دار ڈسٹری بیوٹر کو قراردیدیا
فیفی ہارون نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ مولا جٹ میں ماہرہ کے بارے میں یہ بکواس پڑھ رہی ہوں کہ اسکی ”پنجابی اچھی نہیں“۔ ارے بھائی!سپارٹا(یونانی شہر)جیسے اکھاڑے اور مقامی شراب خانے تو بہت پنجاب ہیں؟ لیکن ماہرہ نہیں ہے۔
Been reading this "not Punjabi enough” BS on Mahira in Maula Jatt. Arey bhai, the Sparta sets & local pubs are Punjabi enough but Mahira isnt? 😂
What world are YOU ppl living in? This is a fantasy film where the locale is creatively reimagined. A fictional Punjab with top knots pic.twitter.com/oQrBWwIqou— Fifi Haroon (@fifiharoon) October 19, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ آپ لوگ کس دنیا میں رہ رہے ہیں؟ یہ ایک افسانوی فلم ہے جہاں اس مقام کو تخلیقی طور پر دوبارہ تصور کیا گیا ہے۔افسانوی پنجاب کو ایک نئے انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
ایک صارف نے لکھاکہ اس کا تلفظ ایک سے زیادہ باردرست نہیں تھا اور یہ حقیقت ہے۔ ڈائریکٹر کو بہتر معلوم ہونا چاہیے تھا، اس لیے صرف ماہرہ کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا، پنجابی زبان ہے، افسانے کا کام نہیں۔
The director did know better. He clearly didnt feel her pronunciation being slightly off was a major issue. Sure, making Mirza Ghalib do a Punjabi accent is an issue. But thats a historical film. The original MJ was in the real punjab this 1 is fantasy. Ppl making too big a deal
— Fifi Haroon (@fifiharoon) October 19, 2022
فیفی ہارون نے لکھا کہ ڈائریکٹر بہتر جانتاتھا۔ اس نے واضح طور پر محسوس نہیں کیا کہ اس کا تلفظ تھوڑا ساخراب ہونا ایک بڑا مسئلہ تھا۔ یقینی طور پر مرزا غالب کو پنجابی لہجے میں بنانا ایک مسئلہ ہے لیکن یہ ایک تاریخی فلم ہے۔ اصل مولاجٹ اصلی پنجاب میں تھا یہ افسانوی ہے۔ لوگ اس معاملے کو بہت بڑھا رہے ہیں۔
Pakistanis will always find something to hate- unfortunately it’s innate. Can’t just support something good happening in our country. Even if it’s just entertainment for ppl.
— Maheen Ghani (@maheenghani_) October 19, 2022
ماہین غنی نے لکھا کہ پاکستانیوں کو نفرت کیلیےہمیشہ کچھ نہ کچھ مل جاتا ہے، بدقسمتی سے یہ فطری چیز ہے۔ ہمارے ملک میں کسی اچھے کام کی حمایت نہیں کی جاسکتی ۔حتیٰ کہ وہ صرف عوام کی تفریح کیلیے ہی کیوں نہ ہو۔