اعظم سواتی خود پر تشدد کرنے والے ایف آئی اے حکام کے خلاف سپریم کورٹ پہنچ گئے
رہنما پی ٹی آئی اعظم سواتی نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ انہیں دوران حراست برہنہ کرکے تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
![اعظم سواتی ایف آئی اے](https://news360.tv/wp-content/uploads/2022/10/bail.jpg)
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی نے سپریم کورٹ میں خود پر تشدد کے خلاف درخواست دائر کر دی جس میں کہاگیا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے گرفتاری کے دوران انہیں برہنہ کرکے تشدد اور ناروا سلوک کیا گیا جس پر انہوں نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی استدعا کی ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم خان سواتی کی سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گرفتاری کے دوران انہیں برہنہ کرکے تشدد کیا گیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ ریمانڈ کے دوران جب انہیں جج کے سامنے پیش کیا گیا تو انہوں نے عدالت کو پرائیویٹ پارٹس پر تشدد کے بارے میں آگاہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیے
مسرت مصباح نے شادی کے بعد تشدد سے بچنے کیلیے بال کٹوائے؟
عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں فوج کے خلاف نعرے بازی پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی
درخواست میں کہا گیا کہ گرفتاری کے دوران رکھا گیا سلوک آئین اور انسان کے وقار کے خلاف ہے۔
درخواست میں انہوں نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی ہے کہ ایک سینیٹر کو ماورائے آئین و قانون تشدد کا نشانہ بنایا گیا،جس کا نوٹس لیا جائے۔
ایف آئی اے کے سائبر کرائمز سیل کی جانب سے سوشل میڈیا پر متنازع ٹوئیٹ کرنے پر پی ٹی آئی کے رہنما، سینیٹر اعظم سواتی کو مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے دو روز قبل ان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی۔