فریحہ الطاف اور ماہین خان سیلاب متاثرہ بچی سےاجتماعی زیادتی پر تڑپ اٹھیں

پاکستانی فیشن انڈسٹری کی دومعروف ترین شخصیات فریحہ الطاف اور ماہین خان کراچی کے علاقے کلفٹن میں 10 سالہ سیلاب متاثرہ  یتیم بچی سےاجتماعی زیادتی پر تڑپ اٹھیں۔

10 سالہ بچی کو اتوار 23 اکتوبر کو کلفٹن کے علاقے میں کارسواروں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا،واقعے پر سوشل میڈیا اور میڈیا کے شور شرابے کے باعث پولیس حرکت میں آئی ۔واقعے میں ملوث ملزمان کو کراچی اور اندرون سندھ سے گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ سندھ ہائیکورٹ نے واقعے کا ازخود نوٹس لے لیا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں سیلاب متاثرہ بچی اور لاہور میں 21 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی

سندھ ہائیکورٹ کا سیلاب متاثرہ بچی سے اجتماعی زیادتی پر ازخود نوٹس، ملزمان گرفتار

فریحہ الطاف نے گزشتہ روز واقعے کی خبر شیئرکرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں  لکھا کہ وہ 10 سال کی تھی،اسے کراچی کے علاقے کلفٹن سے اغواکرکے اجتماعی  جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

ایک طرف ہم لامتناہی سیاسی ڈرامے میں الجھے ہوئے ہیں اور دوسری طرف ملک میں ہمارے بچے غیرمحفوظ ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ کرونا وبا کے بعد سے جنسی زیادتی اور گھریلو بدسلوکی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

فریحہ الطاف کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ماہین خان نے لکھا کہ فریحہ الطاف! ہم ان وحشیانہ حرکتوں پر رو سکتے ہیں لیکن جب تک متعلقہ محکمے ہمارا ساتھ نہیں دیں گے اور سخت ایکشن نہیں لیں گے تب تک ہمارے آنسو سوکھتے رہیں گے اور مائیں ماتم کرتی رہیں گی۔

متعلقہ تحاریر