ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کے فنڈز جاری کردیئے

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے بریس پروگرام کے تحت پاکستان کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالرکے فنڈز جاری کردیئے ہیں، ایشائی ترقیاتی بینک پاکستان کو کُل دو ارب 30 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔ ابتدا میں ڈیڑھ ارب ڈالر فراہم کیے گئے ہیں

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر کے فنڈز جاری کردیئے ہیں۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک  نے ایک اعشاریہ 5 ارب ڈالر کی رقم اسٹیٹ بینک پاکستان کے حوالے کردی ہے ۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں بتایا کہ بریس پروگرام (BRACE PROGRAMME) کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے فنڈز جاری کردیئے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

ایشائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کے پیکج کی منظوری

وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے اپنی  ٹویٹ میں کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے  یہ رقم اسٹیٹ بینک میں حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ میں کریڈٹ کے لیے جاری کی گئی ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق بریس پروگرام (BRACE PROGRAMME) معاشی بہتری کے فروغ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو تقویت دے گا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق 1.5 بلین ڈالر کی کاؤنٹر سائکلیکل سپورٹ پاکستان میں حالیہ سیلاب کے تناظر میں لوگوں، معاش اور انفراسٹرکچر کی مدد کے لیے ایک اہم رسپانس پیکج کا حصہ ہے ۔

اے ڈی بی حکام نے بتایا کہ بریس پروگرام کا مقصد پاکستان میں سماجی تحفظ، غدائی ضروریات کو پورا کرنے کے اقدامات اور کاروبار کیلئے تعاون کے لیے حکومت کی حمایت کرنا ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کا پیکج منظور کیا تھا جوکہ صحت و تعلیم کے منصوبوں میں لگائی جائے گی ۔

ایشائی ترقیاتی بینک حکام نے بتایا کہ پاکستان کو2 ارب 30 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔ ابتدا میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی منظوری دی گئی ہے۔ رقم صحت اور تعلیم کے منصوبوں پر بھی خرچ کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں مالی سال 2023 میں مہنگائی کی شرح 18 فیصد تک رہے گی، ایشیائی ترقیاتی بینک

اے ڈی بی حکام کے مطابق ڈیڑھ ارب ڈالر کا قرض غذائی قلت، سیلاب اور سوشل پروٹیکشن کے لئے دیا جائے گا۔ سیلاب اور غذائی قلت، سماجی تحفظ کے پروگرام کے لئے دی جائے گا۔

ایشائی ترقیاتی بینک کے اعلامیہ کے مطابق منظورکی گئی رقم سے پاکستان کیلئے 90 لاکھ افراد کو امداد فراہم میں آسانی ہوگی جبکہ سست کاروباری سرگرمیاں اور اخراجات میں کمی  کا رجحان  ہوگا ۔

متعلقہ تحاریر