ایف آئی اے کا بے پردہ خواتین کیخلاف ٹک ٹاک کے پرتشدد رجحانات کا نوٹس
ٹوئٹر صارفین نے خواتین کے خلاف تشدد کو فروغ دینے والے ٹک ٹاک رجحانات کی مذمت کی اور حکام سے ان کےنوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بے پردہ خواتین کے خلاف پرتشدد رجحانات کو فروغ دینے والی ٹک ٹاک وڈیوز کا نوٹس لے لیا ۔
ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر ایک پریشان کن رجحان سامنے آیا ہے جس میں پاکستان نوجوانوں سمیت صارفین برقع نہ پہننے والی خواتین کے خلاف تشدد کو فروغ دیتے ہوئے پائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
ٹوئٹر صارفین نے خواتین کے خلاف تشدد کو فروغ دینے والے ٹک ٹاک رجحانات کی مذمت کی اور حکام سے ان کےنوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
Very worrying trend on TikTok of young Pakistani men hypothesising death of women not wearing burqa.
These issues arise when the state lets misogyny & extremism take over; with Taliban in power in Afghanistan & IRI in Iran, Pakistani state needs to lead protection of women. pic.twitter.com/HCo2la2YKh
— Usama Khilji (@UsamaKhilji) October 30, 2022
سماجی کارکن اسامہ خلجی نے ٹوئٹر پر لکھاکہ ٹک ٹاک پر پاکستانی لڑکوں کا انتہائی تشویشناک رجحان جس میں برقع نہ پہننے والی خواتین کی موت کا قیاس کیا جارہا ہے۔ یہ مسائل اس وقت جنم لیتے ہیں جب ریاست زن بیزاری اور انتہا پسندی کی لپیٹ میں آجاتی ہے۔ افغانستان میں طالبان اور ایران میں آر آئی آر کی حکومت کے ہوتے ہوئے پاکستانی ریاست کو خواتین کے تحفظ کی قیادت کرنے کی ضرورت ہے۔
On Pakistani Tiktok, men are running a trend, saying they would kill women for not wearing burqa.
— Nazrana G Yousufzai 🦋 (@Nazranausufzai) November 2, 2022
صحافی نظرانہ یوسفزئی نے بھی اس ٹک ٹاک ٹرینڈ کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ ’’پاکستانی ٹک ٹاک پر مرد ٹرینڈ چلا رہے ہیں کہ وہ خواتین کو برقع نہ پہننے پر قتل کر دیں گے‘‘۔
The FIA Cyber crime wing is actively working on disturbing tik-Tok trends promoting violence against women.
The identified handles will be reported and prosecuted.
A special team will be deployed to actively monitor such trends and prosecute.
— Salman Sufi (Get New Covid Booster Today) (@SalmanSufi7) October 31, 2022
وزیر اعظم کے اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ”ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ خواتین کے خلاف تشدد کو فروغ دینے والےپریشان کن ٹک ٹاک ٹرینڈز کیخلاف سرگرم عمل ہے۔قابل شناخت ہینڈلز کو رپورٹ کیا جائے گا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس طرح کے رجحانات پر نظر رکھنے اور قانونی چارہ جوئی کے لیے ایک خصوصی ٹیم تعینات کی جائے گی۔