ایف آئی اے کا بے پردہ خواتین کیخلاف ٹک ٹاک کے پرتشدد رجحانات کا نوٹس

ٹوئٹر صارفین نے خواتین کے خلاف تشدد کو فروغ دینے والے ٹک ٹاک رجحانات  کی مذمت کی اور حکام سے ان کےنوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بے پردہ خواتین کے خلاف پرتشدد رجحانات کو فروغ دینے والی ٹک ٹاک وڈیوز کا نوٹس لے لیا ۔

 ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر ایک پریشان کن رجحان سامنے آیا ہے جس میں پاکستان نوجوانوں سمیت صارفین برقع نہ پہننے والی خواتین کے خلاف تشدد کو فروغ دیتے ہوئے پائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ٹوئٹر صارفین نے خواتین کے خلاف تشدد کو فروغ دینے والے ٹک ٹاک رجحانات  کی مذمت کی اور حکام سے ان کےنوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

سماجی کارکن اسامہ خلجی نے ٹوئٹر پر لکھاکہ ٹک ٹاک پر پاکستانی لڑکوں کا انتہائی تشویشناک رجحان جس میں برقع نہ  پہننے والی خواتین کی موت کا قیاس کیا جارہا ہے۔ یہ مسائل اس وقت جنم لیتے ہیں جب ریاست زن بیزاری اور انتہا پسندی کی لپیٹ میں آجاتی ہے۔ افغانستان میں طالبان اور ایران میں آر آئی آر کی حکومت کے  ہوتے ہوئے پاکستانی ریاست کو خواتین کے تحفظ کی قیادت کرنے کی ضرورت ہے۔

صحافی نظرانہ یوسفزئی نے بھی اس ٹک ٹاک ٹرینڈ کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ  ’’پاکستانی ٹک ٹاک پر مرد ٹرینڈ چلا رہے ہیں کہ وہ خواتین کو برقع نہ پہننے پر قتل کر دیں گے‘‘۔

وزیر اعظم کے اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے  اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ”ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ خواتین کے خلاف تشدد کو فروغ دینے والےپریشان کن ٹک ٹاک ٹرینڈز کیخلاف   سرگرم عمل ہے۔قابل شناخت ہینڈلز کو رپورٹ کیا جائے گا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس طرح کے رجحانات پر نظر رکھنے اور قانونی چارہ جوئی کے لیے ایک خصوصی ٹیم تعینات کی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر