نوکری بچانی ہے تو ہفتہ بھر 12 گھنٹے کام کرو، ایلون مسک کا ٹوئٹر ملازمین کو انتباہ
کئی ملازمین کو پیشگی انتباہ اور واجبات کی ادائیگی کے بغیر برطرفی کا خوف لاحق،کئی ملازمین جمعے اور ہفتے کی رات دفتر میں سونے پر مجبور ہوئے، امریکی میڈیا

دنیا کی امیر ترین کاروباری شخصیت ایلون مسک کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کاانتظام سنبھالنے کے بعد ٹوئٹر کے ملازمین چھانٹیوں کے خوف میں اب پہلے سے زیادہ کام کر رہے ہیں۔
غیرملکی میڈیا نے اندرونی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ٹویٹرکے منتظمین کو کہا گیا ہے کہ وہ ہفتے میں سات دن 12 گھنٹے کی شفٹوں میں کام کریں۔
یہ بھی پڑھیے
ٹوئٹر کا بورڈ تحلیل، بلیو ٹک اکاؤنٹس پر ماہانہ 20 ڈالر فیس لگانے کا فیصلہ
ایلون مسک ٹوئٹر کے نئے مالک ، چیف ایگزیکٹو پراگ اگروال نوکری سے فارغ
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مسک کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ٹوئٹر پر کام کرنے والے ملازمین سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے کام اور اپنی ٹیم کے کام کا جواز پیش کریں اور کمپنی کو اپنی قدر کی وضاحت کریں۔
سی این پی سی نے کہا کہ ٹوئٹر کے بہت سے ملازمین اب پریشان ہیں کہ انہیں کسی انتباہ یا واجبات کی ادائیگی کے بغیر نوکری سے نکالا جا سکتا ہے۔
دریں اثنا نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہےکہ کچھ ٹوئٹر منیجرز نے محسوس کیا کہ ان کی ملازمتوں پر نظرثانی کی جارہی ہے، کچھ افسران تو جمعے اور ہفتے کی رات بھی دفتر میں سوئے تھے۔
پچھلے ہفتے ایلون مسک نے44ارب ڈالر میں ٹوئٹر کی خریداری کے عمل کو مکمل کرنے کے بعد چیف ایگزیکٹو پراگ اگروال، قانونی ایگزیکٹو وجے گاڈے، چیف فنانشل آفیسر نیڈ سیگل اور جنرل کونسلر شان ایجٹ کو برطرف کردیا تھا ۔
نیویارک ٹائمز نے اس سے قبل یہ بھی اطلاع دی تھی کہ مسک نے ٹویٹر کی افرادی قوت میں ملازمتوں میں بڑی کمی کا حکم دیا تھا۔تاہم، مسک نے اس رپورٹ کی تردید کی کہ وہ ادائیگی سے بچنے کیلیے اگلے مہینے کے آغاز سے پہلے ٹوئٹر کے ملازمین کو فارغ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔