پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے سےساڑھے 7 ارب روپے کا نقصان ہوگا ، او سی اے سی
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل ( او سی اے سی ) نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور پیٹرولیم ڈویژن کو لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا کہ حکومت نے یکطرفہ طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی ہے ، غیر منصفانہ ایڈجسٹمنٹ نہ ہٹائی گئیں تو آئل اندسٹری تباہ ہو جائےگی
حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے پر آئل کمپنیز نے احتجاج کیا ہے۔ آئل کمپنیز کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے قیمتوں کے طریقہ کار کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔
وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے پر آئل کمپنیز نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے فیصلے سے 15 روز میں آئل کمپنیز کو ساڑھے 7 ارب روپے کا نقصان ہو سکتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
ای سی سی نے آئل کمپنیوں اور ڈیلرز کے مارجن میں اضافہ کردیا
آئل کمپنیز کے مطابق حکومت نے یکطرفہ طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی ہے تاہم اس سے اگلے 15 دنوں میں تیل کی صنعت کو 7.6 بلین روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچنے کا اندازہ ہے۔
تیل کی کمپنیز نے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے یکطرفہ طور پر قیمتوں کو برقرار رکھا گیا ہے اور قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار کی خلاف ورزی کی گئی ہے جو برسوں سے جاری ہے۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی ) نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور پیٹرولیم ڈویژن کو لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا کہ آئل انڈسٹری تباہی حال ہو چکی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
لیٹر آف کریڈٹ کیلئے اضافی رقم وصول کرنے والے بینکس کے خلاف تحقیقات کا آغاز
خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئل انڈسٹری روپے کی قدر میں کمی ، لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کے بڑھتے چارجز اور امپورٹ پر پریمیم کی وجہ سے مالی بحران کا شکار ہو چکی ہے ۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی ) نے اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ان غیر منصفانہ ایڈجسٹمنٹ کو فوری طور پر ہٹایا جائے اگر ایسا نہ ہوا تو تیل کی صنعت چل نہیں سکے گی ۔