پاکستان کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ ایک ماہ میں 40 فیصد اضافے سے 93 فیصد ہوگیا
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارکی ادائیگیوں کی مسلسل یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ ایک ماہ میں40 فیصد اضافے سے 93 فیصد ہوگیا، اکتوبر کو سی ڈی ایس تقریباً 52.82 فیصد تھا جبکہ صرف ایک ماہ میں یہ 93 فیصد پر پہنچ چکا ہے، وفاقی وزراء کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی حالت میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا
بدترین معاشی حالات کا سامنے کرنے والے وطن عزیز کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ(سی ڈی ایس ) ایک ماہ میں 40 فیصد اضافے سے 93 فیصد ہوگیا تاہم وزیر خزانہ اسحا ق ڈار نے اگلے ماہ ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کی یقین دہانی کروائی ہے ۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سکوک بانڈزکی ادائیگی اور دیگر بیرونی ادائیگیوں کی یقین دہانی کے باوجود ملک کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ ایک ماہ میں 40 فیصد اضافے سے 93 فیصد تک پہنچ گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ 374 پوائنٹس اضافے سے 65 فیصد ہوگیا
کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ(سی ڈی ایس ) کے سنگل سیشن میں اس میں 12.53 فیصد اضافہ ہوا۔ 3 اکتوبر کو سی ڈی ایس تقریباً 52.82 فیصد تھا۔ ایک ماہ میں سی ڈی ایس میں 39.71 فیصد اضافہ تھا ۔
وفاقی حکومت نے اگلے ماہ دسمبر میں سکوک بانڈز کی ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے تاہم حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (سی ڈی ایس ) مسلسل بڑھتا جارہا ہے۔
پاکستان کا پانچ سالہ کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (سی ڈی ایس) جوکہ ری اسٹرکچرنگ یا ڈیفالٹ کے خلاف بیمہ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، تیزی سے وسیع ہو گیا ہے کیونکہ سرمایہ کار ملک کی بانڈز کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی صلاحیت سے محتاط ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ کے بارے میں افواہ پھیلائی گئی۔ ہمارے بین الاقوامی بانڈز میں بہت کم لین دین ہوتے ہیں اور تکنیکی طور پر ان پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہیے ۔
یہ بھی پڑھیے
غیرملکی سرمایہ کاروں نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس سے 660 ملین ڈالر نکال لیے
انہوں نے کہا کہ ملک میں ایندھن کے ذخائر ختم ہونے کے بارے میں افواہیں پھلائیں جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم پریشانی میں مبتلا نہ ہوا تیل کے ذخائر وافر مقدار میں موجود ہیں ۔
پاکستان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام میں شامل ہے اور کثیر جہتی رقوم آ رہی ہیں۔ ایک تجزیہ کار نے کہا کہ ملک کی مسلسل سیاسی بے چینی سی ڈی ایس کے بڑھنے کا سبب بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے غیرملکی قرضوں کی ادائیگی پرڈیفالٹ کا خطرہ اس کے زرمبادلہ کے ذخائر اورترسیلات زر میں کمی کے ساتھ ساتھ دوست ممالک سے فنانسنگ حاصل کرنے کے لیے ٹائم فریم ورک کی کمی کی وجہ سے بڑھ رہا ہے۔