وزیردفاع ملایعقوب نے حنا ربانی کھر سے ملاقات سے انکار کردیا، افغان میڈیا کادعویٰ
حنا ربانی کھر گزشتہ روز ایک روزہ دورے پر وفد کے ہمراہ کابل پہنچی تھیں۔ حنا ربانی کھر نے افغان وزیرخارجہ، ڈپٹی وزیراعظم، وزیرتجارت اور دیگر سے ملاقاتیں کی تھیں

افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے وزیردفاع اور طالبان کے بانی امیر ملاعمر کے فرزند ملایعقوب نے پاکستانی وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقات سے انکار کردیا۔
حنا ربانی کھر گزشتہ روز ایک روزہ دورے پر وفد کے ہمراہ کابل پہنچی تھیں۔ افغانستان کے وزیراقتصادی امور عبداللطیف نے پاکستانی وفد کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
کالعدم ٹی ٹی پی کی پاکستان پر حملوں کی دھمکی، حنا ربانی کھر کابل پہنچ گئیں
طالبان نے ملا عمر کی قبر افشاں کرکے زیارت کیلیے کھول دی
افغانستان کے نشریاتی ادارے افغانستان انٹرنیشنل نے ایک ٹوئٹ میں ملا یعقوب اور حنا ربانی کھر کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے قابل اعتماد ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ طالبان کے وزیر دفاع ملا محمد یعقوب نے نائب وزیر خارجہ حنا ربانی سے ملاقات کی پاکستان کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
منابع معتبر به افغانستان اینترنشنال گفتند ملا محمد یعقوب، وزیر دفاع طالبان درخواست پاکستان برای دیدار با حنا ربانی، معاون وزیر خارجه این کشور را رد کرده است.
این منابع میگویند سفارت پاکستان از ملا یعقوب خواسته بود درباره مسایل امنیتی و روابط دو جانبه با خانم ربانی گفتگو کند. pic.twitter.com/4pAMhSeVMX
— افغانستان اینترنشنال – خبر فوری (@AFIntlBrk) November 29, 2022
ان ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت خانے نے ملا یعقوب سے کہا تھا کہ وہ حنا ربانی کھر کے ساتھ سیکیورٹی کے معاملات اور دو طرفہ تعلقات پر بات کریں۔کئی پاکستانی صحافیوں نے اس خبر کو شیئر کیا ہے۔
تاہم افغان ٹوئٹر صارفین نے خبر کی صداقت پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے اسے من گھڑت قرار دیدیا۔
این یک خبر بی معنی و ناقص است، حنا ربانی محصول وزارت خارجه است نه وزارت دفاع و این ملاقات ها پیش از پیش تنظیم میشود نه در جریان سفر. فکر نکنم ضرورت به ملاقات با ملا یعقوب داشته باشد.
— Hameed Ahmadi (@HA_HameedAhmadi) November 29, 2022
ایک صارف نے لکھا کہ یہ ایک بے معنی اور نامکمل خبر ہے، حنا ربانی وزارت دفاع کی نہیں وزارت خارجہ کی وزیر ہیں اور یہ ملاقاتیں سفر کے دوران نہیں بلکہ پہلے سے طے کی جاتی ہیں، ملا یعقوب کی حنا ربانی کھر سے ملاقات کا جواز نہیں بنتا ۔ایک اور صارف نے لکھا کہ وزیرخارجہ سے وزیردفاع کیوں ملاقات کرے گا؟
This is fake news. The agenda and meeting was already deliberated and announced before hand. A state minister for FA also doesn’t have anything to discuss with MoD. If there wouldve been any such request, it would’ve been with Siraj Haqqani who is assigned to deal with TTP issue. https://t.co/8dBofLN9Pr
— Salman Javed (@M_EssJay) November 29, 2022
پاک افغان یوتھ فورم کے شریک بانی سلمان جاوید نے بھی خبر کو جعلی قراردیا۔انہوں نے لکھا کہ یہ جعلی خبر ہے۔ ایجنڈے اور میٹنگ پر پہلے ہی غور و خوض کیا گیا تھا اور پہلے ہی اعلان کیا گیا تھا۔ خارجہ امورکی ایک وزیر مملکت کے پاس بھی وزیر دفاع سے بات کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ اگر ایسی کوئی درخواست کرنا ہوتی تو سراج حقانی سے کی جاتی جنہیں ٹی ٹی پی کے معاملے سے نمٹنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کی وفد کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر کابل آمد، کابل ائیرپورٹ پر وزیر مملکت کا افغان عبوری حکومت کے نائب وزیر اقتصادی امور عبدالطیف اور پاکستانی سفارتخانے کے افسران نے خیرمقدم کیا#HRKinkabul @PakinAfg @ubaidniz #AfghanWomen pic.twitter.com/8L69T81LDH
— Shawaiz Tahir (@KalyarShawaiz) November 29, 2022
دریں اثنا وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے گزشتہ روز کابل میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی۔اس موقع پر دوطرفہ تعلقات، تعلیم، تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون ،عوامی روابط اور علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
MoS @HinaRKhar held political consultations with FM of Interim Afghan Govt. Amir Khan Muttaqi. Range of bil. issues of common interest incl. cooperation in education, health,trade & investment,regional connectivity,people-to-people contacts & socioeconomic projects were discussed pic.twitter.com/TO30pq2g34
— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) November 29, 2022
وزیر مملکت نے افغان ڈپٹی وزیرِ اعظم عبدالسلام حنفی سے بھی ملاقات کی۔اس موقع پر وزیرکان کنی و پٹرولیم شہاب الدین دلاور بھی موجود تھے۔ملاقات میں دوطرفہ تجارت،باہمی رابطوں اور عوام سے عوام کے رابطوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
MoS @HinaRKhar held meeting with the Deputy PM of Interim Afghan Govt. Abdul Salam Hanafi. Minister for Mines & Petroleum Shahabuddin Delawar was also present. Bilateral trade, connectivity & people-to-people contacts were discussed#MoSinKabul pic.twitter.com/iHGNFhVDuE
— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) November 29, 2022
وزیرمملکت نے افغان عبوری حکومت کے وزیر تجارت حاجی نورالدین عزیزی اور سے ملاقات کی۔ دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات، راہداری اور رابطوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔ ان شعبوں میں تعاون کی نگرانی کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
MoS @HinaRKhar held meeting with Commerce Minister of Afghan Interim Government, Haji Nooruddin Azizi. Bilateral trade & economic relations, transit & connectivity came under particular focus. Also discussed mechanisms to oversee cooperation in these areas.#MoSinKabul pic.twitter.com/PRWjoBrric
— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) November 29, 2022
حنا ربانی کھر نے افغانستان کی خواتین چیمبر آف کامرس سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر معاشرے میں خواتین کے کردار کی اہمیت بات کی گئی۔
MOS @HinaRKhar in meeting with Women Chamber of Comm.:
-Underlined imp. role of women in society
-Expressed 🇵🇰’s keen interest in strengthening linkages b/w women entrepreneurs of 🇵🇰& 🇦🇫
-Announced 🇵🇰 to give preference to import of products by women run businesses#MoSinKabul pic.twitter.com/WDAfrHjF1v— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) November 29, 2022
پاکستان نے دونوں ملکوں کی تجارت کے شعبے سے وابستہ خواتین کے درمیان رابطے مظبوط بنانے میں گہری دلچسپی کااظہار کیا۔پاکستان نے کاروباری خواتین کی مصنوعات کی درآمد کو ترجیح دینے کا اعلان بھی کیا۔ بعد حنا ربانی کھر ایک روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئیں۔