پاکستان کی کل آبادی کے 16 فیصد بچے جبری مشقت کرنے پر مجبور ہیں، رپورٹ
قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک کروڑ 25 لاکھ بچے محنت و مشقت کرنے پر مجبور ہیں۔
پاکستان میں ایک کروڑ 25 لاکھ بچے محنت و مشقت کرنے پر مجبور ہیں اور یہ تناسب ہمارے ملک کے بچوں کی مجموعی آبادی کا 16 فی صد ہے۔
قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک کروڑ 25 لاکھ بچے محنت و مشقت کرنے پر مجبور ہیں ، اگرچہ بچوں کو مشقت سے روکنے اور تشدد سے بچانے کیلئے قانون تو موجود ہیں لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا ، جس کے لئے بچوں کے تحفظ سے متعلق وفاقی اور صوبائی سطح پر قوانین میں ہم آہنگی لانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کوئٹہ میں پولیس وین کے قریب دھماکہ، 1اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق ، 28 افراد زخمی
سکھر کے گرلز اسکولوں میں طالبات سے جھاڑو لگوانے کا انکشاف ، ویڈیو وائرل
رپورٹ کے مطابق گھروں میں کام کرنے والے بچے اور بچوں پر تشدد روکنے کیلئے کمیشن فعال ہوگیا ہے اور اب تک 250 شکایات پر کارروائی کی گئی ہے۔
یونیسیف کے مطابق پاکستان میں 5 سے 16 سال کی عمر کے 2 کروڑ 28 لاکھ سے زائد بچے سکول جانے اور حصول علم سے محروم ہیں۔
کمیشن کی رپورٹ کے مطابق بچوں پر بڑھتے تشدد کے واقعات کی وجہ قوانین پر مناسب عمل درآمد کا نہ ہونا ہے۔
قومی کمیشن برائے حقوق اطفال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بچوں کو جیل میں رکھنے کی بجائے انہیں بحالی مراکز میں رکھا جائے تاکہ وہ جرائم سے دور رہیں اور انہیں مختلف مہارتیں بھی سکھائی جاسکیں۔