مہنگے قرضے ری شیڈول سستے قرضوں کی واپسی ، پاکستانی معیشت بھنور میں پھنس گئی
ذرائع اقتصادی امور کے مطابق جی20 ممالک سے 2 ارب 85 کروڑ ڈالر پر سود 83 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ادا کرنا ہو گا، قرض موخر اقدام کے تحت 3 ارب 68 کروڑ ڈالر قرض میں ریلیف ملے گا۔
حکومت پاکستان کی نرالی منطق ، مہنگے قرضوں سے جان چھڑانے کی بجائے انہیں توسیع دی جانے لگی ، وزارت خزانہ نے سستے قرضے ادا اور مہنگے ری شیڈول کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی حکومت مہنگے قرضوں سے جان چھڑانے کی بجائے انہیں توسیع دی رہی ہے اور انہیں ری شیڈل کرا کر مزید سود سر چڑھا رہی ہے۔
دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پاکستان کوئی غیر ملکی قرضہ ری شیڈول نہیں کروائے گا اور تمام قرضے بروقت ادا کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کو دوطرفہ قرضوں کی ری شیڈولنگ ابھی سے کرنا ہوگی، رپورٹ
تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں اضافے کے باعث سیمنٹ کی فروخت میں18 فیصد کمی
لیکن صورت اس کے برعکس ہے اور جی 20 ممالک سے قرض موخر کرانے کے لیے ہاتھ پاؤں مارے جارہے ہیں۔ ان اقدامات پر بھاری سود ادا کرنا ہو گا۔
ذرائع اقتصادی امور کے مطابق جی20 ممالک سے 2 ارب 85 کروڑ ڈالر پر سود 83 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ادا کرنا ہو گا، قرض موخر اقدام کے تحت 3 ارب 68 کروڑ ڈالر قرض میں ریلیف ملے گا۔
ذرائع اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ فیزون میں 1 ارب 33 کروڑ قرض موخر پر 27 کروڑ 80 لاکھ سود ادا کرنا ہو گا، فیز ٹو میں 85 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض موخر پر 27 کروڑ 90 لاکھ سود دینا ہو گا۔
اقتصادی امور کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قرض موخر اقدام کے تیسرے مرحلے میں 67 کروڑ ڈالر پر 27 کروڑ 60 لاکھ سود ہو گا۔ 2020 سے اب تک 3 مراحل میں جی 20 ممالک سے قرض ادائیگیاں موخر کرائی گئی ہیں۔ جی 20 ممالک کو قرض ادائیگیاں 2026 سے شروع کی جائیں گی۔