صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل ، عمران خان کا دسمبر کی ڈیڈلائن میں توسیع سے انکار

نیوز 360 کے ذرائع کے مطاق چیئرمین سینیٹ اور وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے پہنچائے گئے پیغامات کے جواب میں چیئرمین تحریک انصاف نے اسمبلیوں کی تحلیل کی ڈیڈلائن میں توسیع سے انکار کردیا ہے۔

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اپنی سیاسی جماعت اور اس کے اتحادیوں کے زیر اقتدار صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے دسمبر کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا کہ عمران خان نے فیصلہ کیا کہ پی ٹی آئی کے زیر اقتدار پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) کی اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن میں مزید توسیع نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

سینیٹر اعظم سواتی کے انجام نے خالد مگسی کو زباں بندی پر مجبور کردیا

ایم کیو ایم کے رہنما جنرل ورکرز اجلاس میں حفاظتی حصار میں کیوں آئے؟ چہ مگوئیاں جاری

نیوز 360 کے ذرائع کا کہناہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مقتدر طاقتوں کا ان کے پلان اور ڈیڈ لائن کے حوالے سے پیغامات پہنچائے ہیں۔ تاہم عمران خان نے دسمبر کی ڈیڈ لائن کے بعد اپنے فیصلے کو مزید موخر کرنے سے انکار کردیا ہے۔ عمران خان کے انکار کے بعد مرکز میں اتحادیوں کی حکومت مزید مشکلات کا شکار ہوگئی ہے۔

صادق سنجرانی اور چوہدری پرویز الٰہی کے ذریعے ‘پیغامات’ موصول ہونے کے بعد، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے فواد چوہدری کے ذریعے بیان دلوا کر اپنے اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کے اعلان کو مزید تقویت دی ہے۔

اتوار کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ” عمران خان نے ممبران اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ حلقوں میں واپس پہنچیں اور انتخابات کی تیاری کریں ، اگر PDM انتخابات سے ایسے ہی بھاگتی رہی جیسی اب بھاگ رہی ہے تو ہم مزید وقت ضائع کئے بغیر پنجاب اور خیبر پختونخوا کے صوبائی انتخابات کیلئے جائیں گے اور قومی اسمبلی کے انتخابات بعد میں ہوں گے۔”

انہوں نے یہ پیغام ٹوئٹر پر بھی شیئر کیا ہے۔

دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” عمران خان 30 دسمبر تک الیکشن کی تاریخ لے گا یا اسمبلیاں توڑ دے گا۔”

شیخ رشید احمد نے مزید لکھا ہے کہ "گیند حکومت کے کورٹ میں ہے سیاست آباد کریں یا برباد کریں ، مفتاع اُن کی معیشت کا پوسٹ مارٹم کر رہا ہے۔”

انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ "چار چار وزرا ملکر بھی بیانات دیں تو کوئی اُن کی بات نہیں سنتا۔ حکومت عوام میں جانے کے قابل نہیں ہے الیکشن سے فراری سے بہتر ہے الیکشن کی تیاری کریں۔”

دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل اتحادی جماعتیں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کی شرط پر عمران خان سے مذاکرات کرنے سے گریزاں ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) ، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ، جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ف) ، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے قبل از وقت انتخابات کے اعلان کی تجویز کی مخالفت کی ہے۔

متعلقہ تحاریر