پلے نئیں دھیلا وزیراعظم شہباز شریف دی کابینہ کردی میلہ میلہ

معاشی بدحالی میں گھرے ہوئے ملک کے وزیراعظم نے کمال مہربانی کرتے ہوئے اپنے 10 معاونین خصوصی کو وزیرائے مملکت کا عہدہ تفویض کردیا ہے۔

پوری دنیا سے ڈالر کی بھیک مانگنے والے وزیراعظم شہباز شریف نے نیا کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے اپنے دس معاونین خصوصی کو وزرائے مملکت کا درجہ دے دیا ، یعنی دنیا بھر سے ملنے والے ڈالر اور عوام کے ٹیکسز کے پیسے سے وزیرائے مملکت کا مزید پیٹ بھرا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دس معاونین خصوصی کو وزرائے مملکت کا درجہ دے دیا، جس کو نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

گجرات کے چوہدری متحد، منیزے جہانگیر کا سلمان شہباز کے وزیراعلیٰ بننے کا دعویٰ

جنگ اور جیو میڈیا گروپ نے ایم کیو ایم لندن کی تشہیر شروع کر دی

وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن  کے مطابق مسلم لیگ ن کے افتخار احمد، مہر ارشد اور احمد خان جبکہ پیپلز پارٹی کے رضا ربانی، مہیش کمار، فیصل کریم کنڈ اور سردار سلیم حیدر کو وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔

Notification of Ministers of State

جبکہ شہباز شریف نے تسنیم احمد قریشی، سردار شاہجہاں، محمد علی شاہ اور ملک نعمان لغاری کو بھی وزیر مملکت کا درجہ دیا ہے۔

واضح رہے کہ 29 اکتوبر 2022 کو وزیراعظم شہبازشریف نے طارق محمود پاشا کی بطورمعاون خصوصی برائے ریونیو تقرری کی منظوری دی تھی۔ طارق پاشا شہباز شریف کی زیرقیادت جہازی کابینہ کے75ویں رکن تعینات ہوئے تھے۔

وزیراعظم نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قریبی ساتھی طارق  محمود پاشا کو معاون خصوصی ریونیو تعینات کرنے کی منظوری دی تھی، وہ شہباز شریف کی زیرقیادت جہازی سائز کابینہ کے 75ویں رکن تھے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک اس وقت بدترین معاشی مشکلات کا شکار ہے ، زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی کم ترین سطح پر ہیں ، برآمدات کے لیے صرف دو ہفتے کے ذخائر بچے ہیں ، ایسے میں وزیراعظم شہباز شریف کا رویہ کسی مغل بادشاہ سے کم دکھائی نہیں دے رہا ، پہلے تو جہازی سائز کی کابینہ تشکیل دے رکھی ہے اب مزید سونے پر سہاگہ یہ کہ معاونین خصوصی کو وزیر مملکت کا درجہ دے دیا گیا ہے ، یعنی ان کا مراعات بھی لازمی سے بات ہے کہ وزیر کے برابر دی جائیں گی۔

ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی اپنی  حالت یہ ہے کہ ان کے غیرملکی دورے ہیں کہ ختم ہی نہیں  ہورہے ، گوکہ وہ یہ سارے دورے بیرونی قرضوں کے حصول کے لیے کررہے مگر اس میں بھی ابھی تک کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی ہے۔

تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ حکومت بری طرح سے معاشی بدحالی کا شکار ہے، سردی کی آمد آمد ہے مگر سیلاب متاثرین کو سردی کے عذاب سے بچانے کے لیے ابھی تک کوئی بندوبست نہیں کیا گیا ہے۔ مگر وزیراعظم صاحب کے لیے کابینہ کے معاونین خصوصی کو وزرائے مملکت کا عہدہ دینا زیادہ اہم تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف پوری دنیا میں ڈالر کی بھیک مانگ رہے ہیں ، جبکہ شاہ خرچیوں کی حالت یہ ہے کہ عوام کے ٹیکسز کے پیسے کو کابینہ کے افراد پر لٹائے جارہے ہیں ، اسپیشل اسسٹنٹ سے پیٹ نہیں بھرا تو اب ہمارے سینوں پر مونگ دلیں کے لیے انہیں وزرائے مملکت کے عہدے دے دیئے گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر