روزنامہ جنگ سے منسلک حنیف خالد صحافی کی بجائے سیاسی کارکن ثابت ہوئے
روزنامہ جنگ اور دی نیوز سے منسلک صحافی حنیف خالد نے وزیراعظم شہباز شریف کی تعریف میں زمین و آسمان ایک کردیئے، حنیف خالد نے کہا کہ برطانیہ کے اخبار ڈیلی میل کی جانب سے معافی مانگنا پاکستانی عوام کی فتح ہے جس پر 22 کروڑ عوام کی جانب سے مبارکباد دیتا ہوں، سوشل میڈیا صارفین نے حنیف خالد کو صحافت کا جنازہ قرار دے دیا

روزنامہ جنگ اور دی نیوز سے منسلک صحافی حنیف خالد نے وزیراعظم شہباز شریف کی تعریف میں زمین و آسمان ایک کردیئے۔ صحافی حنیف خالد پریس کانفرنس میں سوال پوچھنے کے بجائے تعریف در تعریف کرتے رہے ۔
پاکستان کے سب سے بڑے اردو اخبار روزنامہ جنگ راولپنڈی کےا یڈیٹر حنیف خالد نے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر وزراء کی مشترکہ پریس کانفرنس میں تعریفوں کے پل باندھ دیئے ۔
یہ بھی پڑھیے
چوہدری غلام حسین صحافی نہیں کباڑیے ہیں، اسد طور
حنیف خالد کو جب سوال پوچھنے کیلئے مائیک فراہم کیا گیا تو بجائے وہ کوئی سوال پوچھتے انہوں نےبرطانوی اخبار ڈیلی میل کی خبر کا قصہ چھیڑ دیا۔ انہوں نے شہباز شریف پر عائد الزام کو 22 کروڑ عوام کی توہین قرار دیا ۔
لیجنڈ صحافی جناب حنیف خالد کا وزیراعظم شہباز شریف کی پریس کانفرنس کے دوران ایک اور سخت ’سوال‘ pic.twitter.com/LokEwhJL33
— Farhan Ahmad Khan (@TheFarhanAKhan) December 12, 2022
حنیف خالد نے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر وفاقی وزراء کے سامنے صحافی کے بجائے سیاسی کارکن ہونے کا تاثر چھوڑا۔ حنیف خالد نے کہا کہ برطانیہ کے اخبار ڈیلی میل کی جانب سے معافی مانگنا پاکستانی عوام کی فتح ہے ۔
حنیف خالد نے کہا کہ ڈیلی میل کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات پر معافی مانگنے سے دشمنوں کا منہ کالا اور سچ کا بول بولا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری اور 22 کروڑ عوام کی طرف سے آپ کو مبارکباد دیتا ہوں ۔
ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ جب تک میڈیا کو جانبداری پر سخت سزا نہیں ملے گی یہ قوم کو گمراہ کرتے رہے گے اور پیسہ کھاتے رہیں گے۔ اس جیسے جانبدار صحافیوں پر سخت جرمانے عائد ہونے چاہیے۔
جب تک اس میڈیا کو جانبداری پر سخت سزا نہیں ملتی، یہ قوم کو گمراہ کرتے رہے گے اور پیسہ کھاتے رہیں گے۔
اس جیسے جانبدار صحافیوں پر سخت جرمانے عائد ہونے چاہیے۔
نہ مہنگائی پر سوال، نہ معیشت کی تباہی پر سوال۔
ملک دوالیہ ہو رہا ہے اور یہ شریفوں کی گود میں بیٹھ کر تعریفیں کر رہے ہیں۔— Sharique (@5innominato) December 13, 2022
نجی ٹی وی چینل "بول نیوز” سے منسلک صحافی شاہد اسلم کہا کہ نے ایسے سخت سوالات سابق وزیراعظم عمران خان سے بھی ہوتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صحافت کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے ۔
ایسے کئی'سخت سوال' سابق وزیر اعظم عمران خان سے بھی ہوتے رہے اور بلکہ اب بھی ہورہے ہیں۔ جرنلزم کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے گا بھئی
— Shahid Aslam (@ShahidAslam87) December 12, 2022
اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شاعر اور مصنف شکیل احمد نے اپنی رائے کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ چوہدری غلا م حسین اور حنیف خالد میں سخت مقابلہ ہے ۔
چوہدری غلام حسین کے ساتھ سخت مقابلہ ہے.
— Shakeel Ahmad (@shakeelshine) December 12, 2022