آئی ایم ایف نے 9ویں جائزے کیلیے پاکستان کو مطالبات کی لمبی فہرست تھمادی
پاکستان کو مالیاتی نظم و ضبط اور خسارہ کو قابو کرنے کے لیے اہداف کا ازسرنو جائزہ لینا ہوگا، ڈالرکے ایکس چینج ریٹ کی پالیسی پرنظرثانی کرنا ہوگی، ساتویں اور آٹھویں جائزے کےمختلف اہداف کو مکمل کرنا ہے،ایستھر پیریز روئز
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے قرض کی نویں قسط کے جائزے کیلیے پاکستان کو مطالبات کی لمبی فہرست تھمادی۔
آئی ایم ایف کی نمایندہ ایستھر پیریز روئزنے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ نویں جائزہ کے لیے بات چیت چل رہی ہے تاہم پاکستان کو سیلاب کے بعد کئی معاشی اہداف کی نظر ثانی کرنا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے
سرکلر ڈیٹ 4177 ارب تک پہنچ گیا، سالانہ 129 ارب کا اضافہ جاری
مفتی تقی عثمانی نے ملک کی معیشت میں بہتری کا وظیفہ بتادیا
اسلام آباد میں جاری بیان میں ایستھر پیریز روئزکا کہنا تھا کہ پاکستان سے 9ویں جائزہ کےلیے بات چیت مثبت چل رہی ہے، پاکستان سے معاشی آؤٹ لک کے ازسرنو جائزہ پر تبادلہ خیال ہوا ہے،سیلاب کے بعد پاکستان کے معاشی آؤٹ لک کا ازسرنو جائزہ لے رہے ہیں۔
نمایندہ آئی ایم ایف نے بتایا کہ پاکستان کو مختلف معاشی اعداد و شمار کو ازسرنو مقرر کرنا ہوگا، مالیاتی نظم و ضبط اور خسارہ کو کنٹرول کرنے کے لیے اہداف کا ازسرنو جائزہ لینا ہوگا۔
ایستھر پیریز روئزنے کہا کہ پاکستان کو ڈالرکے ایکس چینج ریٹ کی پالیسی پرنظرثانی کرنا ہوگی،پاکستان کو ساتویں اور آٹھویں جائزہ کے لیے مختلف اہداف کو مکمل کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو توانائی کی اصلاحات پر ساتویں اور آٹھویں جائزے کے طے شدہ اہداف پر عمل درآمد کرنا ہوگا، بات چیت مزید جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
نمایندہ آئی ایم ایف کے مطابق سیلاب متاثرین کی انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ضروریات کا احساس ہے، پاکستان سے سیلاب متاثرین کے ریلیف کے لیے پالیسیز پر بات چیت ہوئی ہے، پاکستان کو اندرونی اور بیرونی ادائیگیوں کے لیے فنانسنگ کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا۔