سی ویو پر کار میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی ، 3ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار
ملزمان18سے 19 سال کی لڑکی کو ناظم آباد کے علاقے سے سی ویو لائے اور نیند کی گولیاں کھلانے کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، ابتدائی طبی معائنے میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی، پولیس
کراچی میں سی ویو کے قریب کار میں نوجوان لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، پولیس نے 3 ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے ریاست کی مدعیت میں زیادتی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
ملزمان18سے 19 سال کی لڑکی کو ناظم آباد کے علاقے سے سی ویو لائے اور نیند کی گولیاں کھلانے کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا،ابتدائی طبی معائنے میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں 20 روز کے دوران تیسری بچی زیادتی کے بعد قتل، مبینہ قاتل گرفتار
کراچی سےلڑکیوں کی بیرون ملک اسمگلنگ کا انکشاف، ہائیکورٹ کا تحقیقات کاحکم
انگریزی روزنامہ ڈان کے مطابق پولیس نے بدھ کوڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں ایک ویران جگہ پر نوعمر لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے الزام میں 3 افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایس ایس پی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ لڑکی کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں ایک میڈیکو لیگل افسر نے اس کا ابتدائی معائنہ کیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نےبتایا کہ پولیس نے گشت کے دوران خیابان اقبال پر فیز 8 میں ایک ویران جگہ سے مشتبہ افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑ ا۔ساحل پولیس نے ریاست کی جانب سے ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 (ریپ کی سزا) اور 34 (مشترکہ نیت) کے تحت مقدمہ درج کیا۔
شکایت کنندہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر رئیس عباسی نے ایف آئی آر میں بتایا کہ وہ دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ سی ویو کے علاقے معمول کے مطابق گشت کر رہے تھے۔ صبح تقریباً 5 بجے جب وہ خیابان اقبال کے قریب پہنچے تو سڑک پر کھڑی گاڑی سے لڑکی کے چیخنے کی آوازیں سنائی دیں ۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تو وہاں تین مرد اور نیم بیہوش حالت میں ایک لڑکی ملی۔ انہوں نے اعلیٰ حکام کو اطلاع دی اور ایک خاتون پولیس افسر کوطلب کرکے تینوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔خاتون پولیس اہلکار پہنچی اور لڑکی سے بات کی اور اسے حفاظتی تحویل میں لے لیا۔
ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ وہ ناظم آباد سے 18-19 سال کی عمر کی لڑکی کو لے کر آئے اور اسے نیند کی گولیاں دیکر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزمان اپنے پاس موجود گاڑی کی ملکیت کا ثبوت فراہم کرنے میں بھی ناکام رہے۔