ایلون مسک کی غیر ذمہ داریاں ٹوئٹر کی آمدنی میں کمی کا باعث بننے لگیں

ریسرچ کمپنی انسائیڈر انٹیلی جنس نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مائیکروبلاگنگ سائٹ  ٹوئٹر اگلے دو سال تک مالی بحران کا سامنا کرسکتا ہے جس کی وجوہات ایلون مسک کی جان سے کی گئی متعدد تبدیلیاں ہونگی،ٹوئٹر صارفین کی تعداد بھی کم ہوجانے کے خدثات ظاہر کیے جارہے ہیں، مسک نے آمدن میں کمی کا ذمہ دار انسانی حقوق کے گروپس کو قرار دیا

انسائیڈر انٹیلی جنس نامی ریسرچ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر کے نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایلون مسک کی جانب سے کی گئی متعدد تبدیلیوں کے باعث کمپنی کی آمدنی میں کمی کا امکان ہے ۔

انسائیڈر انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے نئے مالک اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مسک کی طرف سے کی جانے والی تبدیلیوں کی وجہ سے کمپنی کی آمدنی کم ہوجائے گی ۔

یہ بھی پڑھیے

ایلون مسک کا ڈیڑھ ارب ٹوئٹر اکاؤنٹس بند کرنے کا اعلان

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایلون مسک کی تبدیلیوں کی وجہ سے ٹوئٹرصارفین کے اخراج میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئے گی جبکہ اگلے دو سال تک کمپنی کی آمدن میں بھی خاطر خواہ کمی کا امکان ہے ۔

دنیا کے امیر ترین بزنس ٹائیکون ایلون مسک نے ریونیو میں بڑے پیمانے پر کمی کی ذمہ داری شہری حقوق کے گروپس پر عائد کی جنہوں نے برانڈز پر ٹوئٹر کو اشتہارات نہ دینے کیلئے دباؤ ڈالا۔

ریسرچ فرم نے کہا کہ ٹوئٹرکی آمدنی میں اضافہ اگلے2 سالوں تک فلیٹ رہے گا۔ سوشل میڈیا کمپنی اپنی آمدنی کا تقریباً 90 فیصد اشتہارات کی فروخت سے حاصل کرتی ہے۔

انسائیڈر انٹیلی جنس کے مطابق صارفین اگلے سال سے ٹوئٹر پلیٹ فارم کو چھوڑنا شروع کردیں گے کیونکہ وہ تکنیکی مسائل اور نفرت انگیز یا دیگر ناگوار مواد کے پھیلاؤ سے مایوس ہوجائیں گے۔

ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایلون مسک کے چارج سنبھالنے کے بعد سے تقریباً ایک ہزار کے قریب ملازمین مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ ساڑھے 3 ہزار کو نوکریوں سے نکلا جاچکا ہے ۔

متعلقہ تحاریر