نوجوانوں پر ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں جمہوریت قائم رکھیں، عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے این آر او ٹو دے کر چوروں کو ملک پر مسلط کردیا گیا جنہوں نے 7 ماہ میں ملکی معیشت کو دیوالیہ کرکے رکھ دیا ہے۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران نے کہا ہے کہ جب ہمارے ملک میں ذہنی غلام بیٹھے ہوں تو ہم ترقی کیسے کرسکتے ہیں ، سستا تیل نہیں خرید سکتے کیونکہ یہ ڈرتے ہیں کہ ان کے آقا ان سے ناراض ہوجائیں گے، یہ لوگ عوام کا پیسہ چوری کرکے باہر بھیجتے ہیں اور بادشاہوں کی طرح زندگی گزارتے ہیں ، اور ملک کو چلانے کے لیے قرض کی بھیک مانگتے ہیں۔
ملک کے مختلف شہروں میں طلبہ سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے موجودہ حکمرانوں کو بے شرم قرار دے دیا۔ دنیا پاکستانیوں کی عزت تب کرے گی جب ہم خود اپنی عزت کریں گے۔ جب تک جدوجہد نہیں کریں گے ہم آزاد قوم نہیں بن سکتے۔
یہ بھی پڑھیے
مریم اور حمزہ کے گروپوں میں پھوٹ، ن لیگ لاہور کا ورکرز کنونشن بری طرح فلاپ
جرنل باجوہ نے آخر دم تک عمران خان کا ساتھ دیا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا جب ہم کسی سپرپاور کے آگے جھکتے ہیں تو اللہ کی برکت چلی جاتی ہے ، آج ہماری ایکسپورٹ نیچے گر رہی ہے ، ہمارے دور میں ملک 6 فیصد گروتھ سے ترقی کررہا تھا ، 7 ماہ میں پاکستانی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا گیا ہے، ہماری حکومت کو گرا کر ان چوروں کو ہم پر لاکر بٹھا دیا گیا، اُنہوں نے اُس حکومت کو گرایا جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں تھا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا سازش کے تحت پورے چور ٹبر کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا ، ضمنی انتخابات میں ان لوگوں کے ردعمل نے لوگوں نے مجھے ووٹ دیئے، 10 سال میں پاکستان کا قرضہ 30 ہزار ارب پر لے گئے، 60 سالوں میں پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب روپے تھا۔ پہلے پرویز مشرف نے ان کو این آر او دیا اور ان کے سارے کیسز معاف کردیئے۔ پاکستان میں اتنا بڑا ظلم ہورہا ہے جو دنیا میں کہیں نہیں دیکھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف پوری دنیا سے پیسہ مانگ رہا ہے کیونکہ انہوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے ، ہمارا شمار مقروض ملکوں میں ہوتا ہے ۔ وزیراعظم جگہ جگہ جاکر پیسہ مانگ رہا ہے۔
مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کے اربوں ڈالر بیرون ملک پڑے ہوئے ہیں، ڈالرز نے ان کو غلام بنا دیا، غلام ذہن اچھے غلام بنتے ہیں، ان کی پرواز اوپر نہیں جاتی، جب تک اجازت نہیں ملتی یہ روس سے سستا تیل نہیں خریدتے، جب تک بحیثیت قوم کوشش نہیں کریں گے ہم آزاد نہیں ہوسکتے۔
ان کا کہنا تھا اللہ نے انسان کو طاقت دی ہے وہ جو چاہتا کرسکتا ہے ، میں جب کسی چیز کے پیچھے پڑجاتا تو کہتا تھا میں یہ کروں گا یا مر جاؤں گا ، ہماری صلاحیت تب نکل کر سامنے آتی ہے جب ہم جنونی پن کے ساتھ کسی چیز پر فوکس کرلیتے ہیں۔ اللہ نے جو طاقت ہم کو دی ہے وہ بہت زیادہ ہے ، لوگ فیل تب ہوتے ہیں جب مشکل آتی ہے تو کام روک دیتے ہیں ، جب فیصلہ کرلیں کہ کشتیاں جلا کر کام کرنا ہے تو پھر کام کرلیں گے، مشکلات مایوسی اور برے وقت آئیں گے ، ذہن میں ڈال لیں کہ جب کوئی بڑا کام کریں گے تو لوگ کہیں گے کہ یہ نہیں ہوسکتا۔