تربیلا ڈیم سے بھل صفائی کے لیے 12 ارب ڈالرز خرچ آئیں گے، وزارت آبی وسائل
وزارت آبی وسائل کے حکام کا کہنا تھاکہ صرف تربیلا ڈیم سے ریت مٹی نکالنے پر بارہ ارب ڈالرز خرچ ہوں گے، جس کے لئے سرنگ بنانا پڑے گی۔
وزارت آبی وسائل کے حکام کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم میں مٹی اور ریت بھر جانے سے ڈیم میں پانی کی گنجائش کم ہوگئی ہے، ڈیم سے سرنگ کے ذریعے ریت اور مٹی یعنی بھل (سلٹ) نکالنے پر بارہ ارب ڈالرز خرچ ہوں گے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے تربیلا ڈیم سے مٹی ریت نکالنے کا جامع پلان مانگ لیا۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس سینیٹر محمد صابر کی زیر صدارت ہوا جس میں تربیلہ ڈیم میں سلٹ (ملبہ ) بھر جانے ، سندھ اور پنجاب میں تربیلہ ڈیم کے متاثرین کو مختص، غیر مختص اراضی کا معاملہ زیر غور آیا۔
یہ بھی پڑھیے
شہباز حکومت کے 8 ماہ عوام کی جیب پر بھاری، غریب جائیں تو کہاں جائیں
تیل کی قیمت میں کمی آئی ایم ایف سے وعدہ خلافی ہے،پاکستان بزنس کونسل
وزارت آبی وسائل کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں ڈیمز تو بن گئے مگر ان کی صفائی اور مرمت کیلئے فنڈز مختص نہیں کئے گئے۔
وزارت آبی وسائل کے حکام کا کہنا تھاکہ صرف تربیلا ڈیم سے ریت مٹی نکالنے پر بارہ ارب ڈالرز خرچ ہوں گے، جس کے لئے سرنگ بنانا پڑے گی۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر فنڈز فراہم کر دیے جائیں تو ڈیموں سے ریت مٹی نکالنے کیلئے فوری ٹنلز کی تعمیر شروع کرسکتے ہیں۔ اس وقت تربیلا ڈیم سے ملبہ نکالنے کا کوئی نظام نہیں، تاہم داسو اور بھاشا ڈیم بننے کے بعد تربیلا ڈیم میں ملبہ کی آمد کم ہوجائے گی۔
قائمہ کمیٹی نے ممبران کا کہنا تھا کہ ڈیموں میں گنجائش کم ہونے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ لیکن اب اب چیزوں کو کلائمیٹ چینج کے تناظر میں دیکھنا ہوگا ہے۔
سینٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ ہمیں نئی ٹیکنالوجیز پر جانا ہو گا، بلوچستان میں پانی ذخیرہ کی سہولیات بنانا ہوں گی کیونکہ پانی ذخیرہ کرنے کی سہولتیں سیلاب کی روک تھام میں مدد دیں گیں کیونکہ اگلے سال اس سال سے آدھی بارش میں بڑے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
قائمہ کمیٹی نے وزارت آبی وسائل سے تربیلا ڈیم سے مٹی ریت نکالنے کا جامع پلان مانگ لیا اور دریافت کیا کہ بھل نکالنے کیلئے بائی پاس کتنے عرصے میں بنایا جاسکتا ہے۔
قائمہ کمیٹی نے دریافت کیا کہ کیا نئے تعمیر ہونے والے ڈیموں میں بھل نکالنے کیلئے بائی پاس بنائے جارہے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ دریامر بھاشا ڈیم سے بھل نکالنے کیلئے بائی پاس کی تعمیر کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں بریفنگ دی جائے۔