ڈی جی آئی ایس آئی کی فوجی وردی جنازے میں شرکت: پاکستان حالت جنگ میں ہے

انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے دو انٹیلی جنس اہلکاروں کی نماز جنازہ کے دوران فوجی وردی میں منظرعام پر آئے، نوید صادق اور ناصر حسین خانیوال میں دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہوئے تھے۔

خانیوال میں شہید انٹیلی جنس اہلکاروں کی نماز جنازہ میں ملک کے اعلیٰ جاسوسی کے ادارے آئی ایس آئی کے چیف لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام کے ساتھ ساتھ شہداء کے اہل خانہ نے بھی شرکت کی۔

پاکستان کی طاقتور خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے گزشتہ سال اکتوبر میں ایک پریس کانفرنس میں غیرمعمولی طور شرکت کی تھی ، جس میں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کے فوج مخالف بیانات پر سوال اٹھائے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

کالعدم ٹی ٹی پی کا پی پی اور نون لیگ کی قیادت پر دہشتگرد حملوں کا اعلان

اسلام آباد خودکش دھماکے میں ملوث تمام دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا، رانا ثناء اللہ

اس پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم عام سویلین ڈریس زیب تن کئے ہوئے تھے۔

DG Lieutenant General General Nadeem Anjum
google source

پاکستان میں دہشت گردی کی نئی لہر کے درمیان ایک مرتبہ پھر وہ عوامی سطح پر منظرعام پر آئے ہیں ، تاہم اس مرتبہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے مکمل فوجی وردی پہنی ہوئی تھی ، جس سے ملک کے مختلف حصوں میں یکے بعد دیگرے دہشت گرد حملوں کے بعد جنگی صورتحال کا تاثر ملتا تھا۔

کچھ دفاعی تجزیہ کاروں نے لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی فوجی وردی میں اپریرنس کو ‘عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ’ کے اشارے سے تعبیر کیاہے۔

DG Lieutenant General General Nadeem Anjum
google source

پاکستان کے معروف صحافی اور تجزیہ کار سلمان مسعود نے لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی نماز جنازہ میں شرکت کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم دو انٹیلی جنس اہلکاروں کے جنازے میں غیر معمولی انداز میں حاضر ہوئے۔ یہ علامت نگاری قابل ذکر ہے۔ ڈی جی آئی اور آئی ایس آئی کے دیگر اہلکار عام طور پر شہری لباس میں ہوتے ہیں۔ لیکن جنازے میں، ڈی جی آئی فوجی وردی پہنے ہوئے، عسکریت پسندی کے خلاف جنگ کا اشارہ دے رہے ہیں۔

یہی تصویر صحافی فہمیدہ یوسفی اور دیگر ناقدین نے اپنے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے۔

ان کے اس ٹوئٹ سے بہت سوں کے ابرو ٹیڑے ہوئے ہیں ، کیونکہ حال میں ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس میں اعلیٰ سول قیادت اور فوجی قیادت نے ملک سے دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا، اور اس کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کے عزم کا بھی اظہار کیا تھا۔

https://twitter.com/salmanmasood/status/1610653159084490753?ref_src=twsrc%5Egoogle%7Ctwcamp%5Eserp%7Ctwgr%5Etweet
google source

تاہم OSINT Insider نامی ایک ٹوئٹر صارف اور ناقد نے اس تاثر کو مسترد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "آئی ایس آئی کے سربراہ کی ملٹری یونیفارم انٹری کو کیا عسکریت پسندی کے خلاف جنگ کا اشارہ کہا جاسکتا ہے؟ وہ زیادہ تر مقتول فوجیوں اور انٹیلی جنس اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت کے وقت وردی ہی پہنتے ہیں۔”

دیگر ممالک کے فوجی تجزیہ کاروں کے مطابق ‘یونیفارم قوائد و ضوابط’ کے مطابق، فوجی افسران اور حتیٰ کہ ریٹائرڈ فوجی افسران بھی ملٹری یونیفارم پہن سکتے ہیں جبکہ ریاستی تقریب اور جنازے کے موقعوں پر مکمل لباس کوڈ اپنا سکتے ہیں۔

عسکری تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ کسی بھی ملک کی اعلیٰ فوجی قیادت مسلح افواج کے اہلکاروں اور سویلین جنازوں میں شرکت کے دوران سوگ کے بیجز بھی لگا سکتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر