اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ایک ارب ڈالر کی کمی سے 9 سال کی کم ترین سطح پر آگئے
بینکنگ ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک پاکستان نے گزشتہ روز ایمریٹس این بی ڈی کو600 ملین ڈالرز جبکہ دبئی اسلامک بینک کو400 ملین ڈالرز کی ادائیگی کی جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوکر ساڑھے چار ارب ڈالر پر آگئے، مرکزی بینک کے ذخائر صرف 25 دن کی در آمدی ڈیوٹی کے قابل رہ گئے ہیں
اسٹیٹ بینک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً 9 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے چار ارب ڈالر کی محدود ہوگئے ہیں جوکہ صرف 25 روز کے درآمدی بلز ادا کرنے کے قابل ہیں۔
بینکنگ ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے چار ارب ڈالر تک محدود ہوگئے ہیں جوکہ گزشتہ 9 سال کی تمام ترین سطح ہے جبکہ موجودہ ذخائر صرف 25 روز کی در آمدی ڈیوٹی ادا کرنے کے قابل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
تاجروں کا ڈیٹا ایف بی آر اور نادرا سے لیک ہوکر دہشتگردوں کے پاس پہنچ گیا
بینکنگ ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک پاکستان نے گزشتہ روز ایمریٹس این بی ڈی کو600 ملین ڈالرز جبکہ دبئی اسلامک بینک کو 400 ملین ڈالرز کی ادائیگی کی جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوکر ساڑھے چار ارب ڈالر پر آگئے ۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کے چند روز قبل پیش کیے گئے اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ مرکزی بینک کے پاس ساڑھے5 ارب ڈالرز کے اثاثے موجود ہیں تاہم بینکنگ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز مزید بیرونی ادائیگی کے بعد ساڑھے چار ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کے حکومت سنبھالتے وقت اسٹیٹ بینک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب 850 کروڑ ڈالر تھے جوکہ گزشتہ 9 ماہ کے دوران 6 ارب 35 کروڑ ڈالر کی کمی کا شکار ہوگئے ہیں۔
بینکنگ ذرائع نے بتایا کہ سال نو کے پہلے ماہ جنوری میں کسی جانب سے ملک میں ڈالر کی آمد متوقع نہیں ہےاورمرکزی بینک کے موجود زرمبادلہ کے ذخائر صرف 25 روز کی درآمدی بل ادا کرنے کے قابل رہ گئے ہیں۔