پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی جیو فینسنگ: فواد چوہدری کا رانا ثناء اور عطاء تارڑ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اشارہ

رانا ثناء اللہ اور عطاء اللہ تارڑ کی میڈیا ٹاک پر سوالات اٹھاتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "آئین کا آرٹیکل 14 شہریوں کے وقار اور پرائیویسی کے تحفظ کا حق دیتا ہے۔"

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ کی میڈیا ٹاک پر کئی سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 14 شہریوں کے وقار اور پرائیویسی کے تحفظ کا حق دیتا ہے۔ گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اور عطاء تارڑ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس پی ٹی آئی اور ق لیگ کے ارکان کی ٹریول ہسٹری اور جیوفیسنگ موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ریڈلائن صرف عوام لگا سکتے ہیں کوئی اور نہیں لگا سکتا، عمران خان کا مقتدر حلقوں کو پیغام

سلیمان شہباز کی جہانگیر ترین سے ملاقات ، ترین نے ن لیگ میں شمولیت کا معاملہ ٹال دیا

گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ اگر 186 کی گنتی پوری کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم ٹیکنیکل ڈیٹا کے ساتھ عدالت سے رجوع کریں گے۔ ہمارے پاس بندوں کی لوکیشنز بھی موجود ہیں۔ اگر آپ نے ایسا کچھ کیا تو ہم جیو فیسنگ کروا کے آپ کو ایسا شرمندہ کریں گے کہ فواد چوہدری کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ کیونکہ فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے 178 ارکان موجود ہیں اور ق لیگ کے دس ارکان آرہے ہیں۔

عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق مومنہ وحید یہاں موجود نہیں ہیں ، ڈیرہ غازی خان کا ممبر جاوید اختر لنڈ لاہور میں موجود نہیں ہے ، حافظ عمار یاسر چکوال میں ہے ، پی ٹی آئی کا ایک سرگودھا کا ممبر یہاں موجود نہیں ہے ، پی ٹی آئی کا ایک خانیوال کا ممبر یہاں نہیں ہے ، باسمہ چوہدری صاحبہ امریکا میں بیٹھی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میں ایف آئی اے سے لسٹ لی ہے ، خرم لغاری ملک میں نہیں ہے ، باسمہ چوہدری ملک میں نہیں ہیں ، اور باقی چھ سات نام جو میں نے لیے ہیں کہ یہاں موجود نہیں ہیں تو ان کے ممبر کیسے پورے ہوں گے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا جو لوگ بیرون ملک موجود ہیں ان کی ٹریول ہسٹری ہمارے پاس ہے۔

رانا ثناء اللہ اور عطاء اللہ تارڑ کی میڈیا ٹاک پر سوالات اٹھاتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "آئین کا آرٹیکل 14 شہریوں کے وقار اور پرائیویسی کے تحفظ کا حق دیتا ہے، ملک کا وزیر داخلہ اور معاون خصوصی فخر سے بتاتے ہیں کہ وہ ممبران اسمبلی کی جیو فنسنگ کرتے ہیں حتیٰ کہ FIA ارکان کا ٹریول ریکارڈ بھی ان سے شئیر کرتی ہے۔”

فواد چوہدری نے مزید لکھا ہے کہ "آئین کی خلاف ورزی کے اس اعتراف کے بعد کارروائی ہونی چاہئے۔”

رانا ثناء اللہ اور عطاء اللہ تارڑ کی میڈیا ٹاک

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہیٰ کو ووٹ دینے کے لیے آنےوالے ناراض ارکان اس یقین دہانی پر واپس آئے ہیں کیونکہ پرویز الہیٰ اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا ہم اسمبلی کو تحلیل کرنے کے عمل کو غیرآئینی اور غیرقانونی سمجھتے ہیں اور یہ عمل غیرجمہوری بھی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا اگر آج ہی ووٹنگ کرانی تھی تو دونوں طرف سے پولنگ ایجنٹس کھڑے کیے جاتے جو ووٹنگ کو گنتی کرتے کہ کتنے ممبران اس لابی میں داخل ہوئے ہیں۔ چونکہ ان کے پاس نمبر پورے نہیں تھے اس لیے انہوں نے رولز آف لاء کو بلڈوز کیا۔

عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ سلسلہ پہلے سے چلا آرہا ہے ، جب دوست محمد مزاری پر حملہ کیا گیا تو اس وقت بھی انہوں نے رولز آف پروسیجر کو بلڈوز کیا۔ آج بھی وہی کام کیا ہے۔ اصل میں پرویز الہیٰ صاحب کو دھاندلی کی عادت پڑ گئی ہے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا جو لوگ یہاں موجود نہیں ہیں ان کی ٹریول ہسٹری عدالت میں پیش کریں گے ، ٹریول ہسٹری کے مطابق ان میں سے ایک صاحب واپس آئے ہیں ، ان کی واپسی کا بھی ریکارڈ ہمارے پاس ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ یہ لوگ گنتی میں کتنے لوگوں کو لاتے ہیں ، اس کے مطابق عدالت میں ثبوت پیش کریں گے۔

راناثناء اللہ کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ کو کہنا تھا کہ اگر 186 کی گنتی پوری کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم ٹیکنیکل ڈیٹا کے ساتھ عدالت سے رجوع کریں گے۔ ہمارے پاس بندوں کی لوکیشنز بھی موجود ہیں۔ اگر آپ نے ایسا کچھ کیا تو ہم جیو فیسنگ کروا کے آپ کو ایسا شرمندہ کریں گے کہ فواد چوہدری کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔

متعلقہ تحاریر