ملک کی معاشی مشکلات سے نمٹنے کیلئے بینکرز کی اسحاق ڈار کو تجاویز
پاکستانی بینکرز نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو معاشی مشکلات سے نمٹنے کے لیے ملک کی تمام ایکسچینج کمپنیز کے پاس موجود ڈالر کو اسٹیٹ بینک کی تحویل میں جمع کروانے کی تجویز دی ہے جبکہ کمرشل بینکس پر قانونی لیکویڈیٹی ریشو کو 19 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد جبکہ اسلامی بینکس ایس ایل آر کو 14سے بڑھا کر 25 فیصد کیے جانے کا مشورہ بھی دے ڈالا
پاکستانی بینکرز نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارکو معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے تجاویز پیش کی ہیں۔ بینکرز کے مطابق ملک کی تمام ایکسچینج کمپنیز کو 6 ماہ کے لیے کام سے روک دیا جائے۔
پاکستانی بینکرز نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو معاشی مشکلات سے نمٹنے کیلئے ملک کی تمام ایکسچینج کمپنیز کو 6 ماہ تک کام کرنے سے روکنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس موجود ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کروائیں جائیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کی پیداواری نمو 2010 سے 2020 تک صرف ڈیڑھ فیصد رہی
بینکرز نے اپنی تجاویز میں کہا ہے کہ حکومت تمام ایکسچینج کمپنیوں کا کام چھ ماہ تک رو ک کر ان کے پاس جو بھی ڈالر ہولڈنگز ہیں اسے ایک مقررہ شرح پر اسٹیٹ بینک کے پاس جمع کروانا چاہیے۔
بینکر ز کی جان سے دی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ مقامی لوگوں سے پریمیم پر سونا خریداری کی جائے ۔ کمرشل بینکس پر قانونی لیکویڈیٹی ریشو کو 19 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد جبکہ اسلامی بینکس ایس ایل آر کو 14سے بڑھا کر 25 فیصد کردیا جائے ۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بینکرز کی جانب سے دی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ "نیا پاکستان سرٹیفکٹس” منافع کی شرح 2 گنا بڑھا دی جائیں۔ حکومت کو تین درجے کے تبادلے (مطابق ایم کی ٹی کی شرائط کے مطابق تبدیلی) طے کرنا چاہیے۔