حکومت کو 8 نہیں ڈیڑھ ماہ ہوئے ہیں، سہولت کاری نومبر کےبعدختم ہوئی، جاوید لطیف

23 نومبر کے بعد آزادانہ حکومت وجود میں آئی، میری حکومت میں بھی میرے خلاف پرچے درج ہوئے، وفاقی وزیر کی لندن میں گفتگو: جاوید لطیف کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے، اختیار نہیں تھا تو حکومت کیوں لی؟ ناقدین

مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر جاوید لطیف نےمضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کو 8 ماہ نہیں ہوئے بلکہ صرف ڈیڑھ ماہ ہوئے ہیں، جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے جانے کے بعد سہولت کاری کم ہوئی ہے۔ 

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ کسی کا قانون سے ماوار کردار نہیں ہونا چاہیے ۔ پارٹی سربراہ نواز شریف کسی کو بھی رہنمائی کے لیے طلب کر سکتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

نئی فوجی قیادت کے ساتھ کوئی ریلیشن شپ نہیں ، عمران خان

ناراض سیاسی رہنماؤں نے ملک کوبحرانوں سے نکالنے کیلیے سرجوڑ لیے

انہوں نے کہا کہ حکومت ملے سات آٹھ ماہ نہیں بلکہ ڈیڑھ ماہ ہوا ہے، 23 نومبر کے بعد آزادانہ حکومت وجود میں آئی۔ اداروں کی سہولت کاری نومبر 2022 کے بعد کم ہوئی۔ میری حکومت میں بھی میرے خلاف پرچے درج ہوئے ۔

ناقدین کاکہنا ہے کہ میاں جاوید لطیف کا دعویٰ انتہائی مضحکہ خیز ہے،اگر اختیار نہیں تھا تو  شہبازشریف نے حکومت کیوں لی؟ کیوں ساڑھے 7 ماہ خاموشی اقتدار کے مزے لیتے رہے ؟ پہلے کیوں نہیں کہا کہ حکومت ہم نہیں جنرل باجوہ اور جنرل فیض چلا رہے ہیں؟کیا حکومت اس لیے لی تھی کہ شہبازشریف نمائشی وزیراعظم رہیں اور جنرل باجوہ حکومت چلاتے رہیں اور ساری برائی آپ کے سر آجائے؟

ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بہانے اب نہیں چلیں گے،ن لیگ کو اپنی حکومت میں ہونے والی معاشی تباہی کی ذمے داری خود قبول کرنا ہوگی۔

متعلقہ تحاریر