عون چوہدری، نعمان لنگڑیال مدت کے اختتام تک حکومت کا حصہ رہیں گے، جہانگیر ترین
آئی پی پی کے سربراہ نے ان بات کا اظہار مسلم لیگ ن کے وزراء کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے موقع پر کیا ، جنہوں نے ترین سے ان کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کی تھی۔
استحکام پاکستان پارٹی نے ملکی سیاسی استحکام کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا، پارٹی کے سرپرست اعلیٰ جہانگیر خان ترین نے اعلان کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے منحرف رہنما عون چوہدری اور نعمان لنگڑیال وفاقی حکومت کی مدت ختم ہونے تک وفاقی کابینہ کا حصہ رہیں گے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں سیاسی استحکام کے لیے اتحاد کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک کو سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔
آئی پی پی کے سرپرست اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ان حالات میں ہم وفاقی کابینہ سے الگ ہو کر کوئی منفی تاثر نہیں دینا چاہتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام دیکھنا چاہتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ استحکم پاکستان پارٹی سیاسی استحکام پر یقین رکھتی ہے اور ایک ذمہ دار جماعت ہے۔
یہ بھی پڑھیے
چیئرمین تحریک انصاف نے پیر کے روز تک اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کردیا
استحکام پاکستان پارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ ” عون چوہدری اور نعمان لنگڑیال حکومت کی مدت کے اختتام تک وفاقی کابینہ کا حصہ رہیں گے۔”
جہانگیر ترین کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات سے متعلق کوئی بھی سیاسی فیصلہ اس وقت کی صورتحال کے مطابق کیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قومی سلامتی اور استحکام سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ چوہدری اور لنگڑیال دونوں نے وزیراعظم کے معاونین کے طور پر اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم، آئی پی پی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نے ابھی استعفیٰ نہیں دیا ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا تھا کہ دونوں رہنما اپنے استعفے براہ راست جہانگیر ترین کو دیں گے، جو اس کے بعد فیصلہ کریں گے کہ استعفے کب وزیراعظم کو پیش کیے جائیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی جہانگیر ترین سے تعزیت
وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ، احسن اقبال اور مسلم لیگ ن لاہور کے صدر سیف الملوک کھوکھر جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر پہنچے اور ان کے بھائی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔
ملاقاتوں میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔