ای سی پی کی نئی حلقہ بندیاں: قومی اسمبلی نشست کم ہو کر 336 رہ گئیں

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی نئی حلقہ بندیوں کی بنیاد پر بلوچستان کی جنرل نشستیں 16 ، کے پی کے کی 45 ، پنجاب کی 141 ، سندھ کی 61 ، جبکہ وفاقی دارالحکومت کی 3 نشستیں ہو گئی ہیں۔

الیکشن کمیشن نے ابتدائی حلقہ بندیوں کا اعلان کردیا جس کے تحت قومی اسمبلی کی نشستیں 342 سے کم ہوکر 336 ہوگئیں۔بلوچستان اور اور خیبر پختونخوا کی نشستوں میں اضافہ جبکہ پنجاب سے قومی اسمبلی کی نشستیں کم ہوگئیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے سلسلے میں ابتدائی حلقہ بندیاں جاری کردی گئیں۔جن کے تحت قومی اسمبلی میں  نشستیں 342 سے کم ہوکر 336 ہوگئیں۔فاٹا اور دیگر قبائلی علاقے جات کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے بعد ان کی 12 نشستیں ختم ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا شیڈول جاری

استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کی دعوت کو پی ٹی آئی نے ٹھکرا دیا

بلوچستان میں قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کی تعداد 14 سے بڑھ کر 16، خیبر پختونخوا میں 35 سے بڑھ کر 45 ہوگئی ہے، پنجاب کی 148 سے کم ہوکر 141 ہوگئی ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت کی نشستیں دو سے بڑھ کر تین ہوگئیں۔نئی حلقہ بندیوں کے تحت سندھ کی 61  نشستیں برقرار ہیں۔

New constituencies for ECP National Assembly
news 360

قومی اسمبلی کی نئی حلقہ بندیوں کے تحت جنرل نشستوں کی تعداد 266 ہوگئی ہے۔

بلوچستان میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی تعداد تین سے بڑھا کر 4 کردی گئی،خیبر پختونخوا میں یہ 8 سے بڑھا کر 10 جبکہ پنجاب میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی تعداد35 سے کم کرکے 32 کردی گئی ہے، سندھ میں خواتین  کی 14 نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اقلیتی نشستوں کی تعداد بدستور 10 برقرار رہے گی۔

 پنجاب اسمبلی میں مجموعی نشستوں کی تعداد 371 اور جنرل نشستیں297 ہوں گی۔  سندھ اسمبلی میں مجموعی نشستیں 168 اور  130 جنرل نشستیں ہوں گی۔

بلوچستان صوبائی اسمبلی کی کل نشستیں 65 اورجنرل نشستوں کی تعداد 51 ہوگی۔ خیبر پختوانخوا اسمبلی میں مجموعی نشستیں 145 اور 115 جنرل نشستیں ہوں گی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر متعلقہ حلقے کا ووٹر 30 جون تک اعتراض دائر کر سکتا ہے۔ کمیشن یکم جولائی سے 30 جولائی تک اعتراضات پر فیصلے کرے گا۔ اعتراضات میمورنڈم کی صورت میں سیکرٹری الیکشن کمیشن کے نام جمع کروانے ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اعتراضات اور نقشہ جات کی آٹھ نقول الیکشن کمیشن میں جمع کروانی ہوں گی ۔بذریعہ کورئیر، ڈاک یا فیکس اعتراضات قابل قبول نہیں ہوں گے۔اعتراضات میمورنڈم کی صورت میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کے نام جمع کروانے ہوں گے۔ اعتراضات اور نقشہ جات کی آٹھ نقول الیکشن کمیشن میں جمع کروانی ہوں گی ۔بذریعہ کورئیر، ڈاک یا فیکس اعتراضات قابل قبول نہیں ہوں گے۔

متعلقہ تحاریر