لاہور ہائی کورٹ نے سیف سٹی چالان غیرقانونی قرار دے دیا

عدالت عالیہ کا کہنا ہے کابینہ کی منظوری کے بغیر کیمروں سے ای چالان نہیں کیا جاسکتا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے شہر میں سیف سٹی چالان کے حوالے بڑا فیصلہ سنادیا، عدالت نے سیف سٹی ای ٹکٹنگ چالان کی خلاف تمام درخواستیں منظور کرتے ہوئے ای ٹکٹنگ چالان غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر کیمروں سے ای چالان نہیں کیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ سیف سٹی اتھارٹی نے ٹریفک سگنلز پر کیمرے اور سنسرز لگا رکھے ہیں، جن سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر خودبخود چالان ہو جاتا ہے اور چالان گاڑی مالک کے گھر پہنچ جاتا ہے۔

یہ بھی پڑ ھیے

پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا شیڈول جاری

شفاف انتخابات کا انعقاد، پنجاب میں تقرری و تبادلے پر پابندی کا نوٹس جاری

شہریوں کو شکایت تھی کہ لاہور میں ایک گاڑی کے سیکڑوں چالان کیے جاتے ہیں، اور اس نظام کے تحت زمینی حقائق کو مدنظر نہیں رکھا جاتا اور جرمانہ ہوجاتا ہے، جن کے درجنوں چالان ہوگئے ہیں اور جرمانے ادا نہیں کیے گئے آئے روز ٹریفک پولیس ایسی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کرتی ہے۔

عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرواتے ہوئے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے ای چالاننگ کا عمل فوری طور پر روک دیا ہے۔

جاری کردہ بیان میں سیف سٹی اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ستمبر 2018 میں جسٹس علی اکبر قریشی کے احکامات کی روشنی میں ای چالاننگ کا عمل شروع کیا گیا تھا۔

ان کا تھا کہ اب معزز عدالت کے آج کے فیصلے پر بھی من و عن عمل ہو گا، ای چالاننگ کا بل کابینہ سے منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی میں پیش ہوچکا ہے، بل کی منظوری کے بعد ای چالان کا عمل دوبارہ شروع ہوگا۔

متعلقہ تحاریر