مالی سال 2022-23 کے ترقیاتی بجٹ کے لیے 2184 ارب روپے مختص

صوبوں نے اے پی سی سی میں 1384 ارب کے ترقیاتی بجٹ تجویز کیے گئے ہیں جبکہ وفاق کا ترقیاتی بجٹ 800 ارب روپے کی تجویز دی گئی ہے۔

ملک کا آئندہ مالی سال 2022-23 کا ترقیاتی بجٹ  2 ہزار 184 ارب روپے کا ہوگا، وفاقی 800 اور صوبے 1384 ارب روپے مختلف پراجیکٹس پر خرچ کریں گے۔ بجٹ میں نوجوانوں کولیپ ٹاپ ملیں گے۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت سالانہ پلان کوآرڈیشنن کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں  آئندہ ترقیاتی بجٹ 2 ہزار 184 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پیٹرول اور بجلی کے بعد گیس کی قیمتوں میں 45 فیصد اضافے کی منظوری

غریبوں کی سواری موٹر سائیکل  کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ

صوبوں نے اے پی سی سی میں 1384 ارب کے ترقیاتی بجٹ تجویز کیے گئے ہیں جبکہ وفاق کا ترقیاتی بجٹ 800 ارب روپے کی تجویز دی گئی ہے۔

اجلاس کے بعد بریفنگ میں احسن اقبال نے بتایا کہ آیندہ بجٹ میں انفراسٹرکچر کی تعمیر پر 433 ارب روپے خرچ کرنے کا پلان بنایا گیا ہے جبکہ سماجی منصوبوں پر 144 ارب خرچ کرنے کا تخمینہ لگایا گیا۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ تفصیلات کے مطابق انرجی 84 ارب اور ٹرانسپورٹ مواصلات کیلئے 227 ارب روپے کی تجویز دی گئی ہے۔

پانی کے منصوبوں کیلئے 83 ارب، پلاننگ، ہاوسنگ کیلئے 39 ارب مختص کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

دستاویز میں کہا گیا کہ زراعت کی ترقی کیلئے 13 ارب اور انڈسٹریز کیلئے صرف 5 ارب کی تجویز دی گئی ہے جبکہ سائنس و ٹیکنالوجی کیلئے 25 ارب ، گورننس کیلئے 16 ارب رکھے جائیں گے۔

اراکین قومی اسمبلی کی پبلک اسکیم کے لیے 91 ارب روپے جبکہ آزاد جموں کشمیر اور گلگت کے لیے 95 ارب روپے کے پراجیکٹ کی تجویز ہے۔

خیبر پختون خوا میں ضم شدہ علاقوں کے لیے 50 ارب کے پراجیکٹس کی تجویز دی گئی ہے۔

دستاویز میں کہا گیا کہ پنجاب کا ترقیاتی بجٹ  585 ارب روپے ، سندھ کا ترقیاتی بجٹ 355 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔

بجٹ دستاویز میں کہا گیا کہ خیبر پختون خوا کا ترقیاتی بجٹ 299 ارب روپے اور بلوچستان کا ترقیاتی بجٹ 143 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔

قومی اقتصادی کونسل این ای سی 7 جون کو ترقیاتی بجٹ کی حتمی منظوری دے گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ  گزشتہ 4 سال میں 44 فیصد ترقیاتی بجٹ صوبائی نوعیت کے منصوبوں پر لگائے گئے اور وفاق انفراسٹرکچر، پورٹ اینڈ شپنگ جیسے اہم شعبوں پر خرچ  نہ کرسکا اور اب ان شعبہ جات کے پراجیکٹس کی لاگت بڑھ گئی ہے تاہم صوبائی  جتنے بھی منصوبے جاری ہیں انہیں مکمل کریں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ ای گورنمنٹ اور نوجوانوں کے لیے کئی اسکیمیں شامل کی ہیں، نوجوانوں کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم بحال کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کے لیے قسطوں پر لیپ ٹاپ اسکیم بھی متعارف کروا رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر