وفاقی بجٹ 2022-23: ابتدائی تخمینے کی تفصیلات نیوز 360پر دستیاب

وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل 10 جون کو 8کھرب 894 ارب کا بجٹ پیش کریں گے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2022-23 کا بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جارہا ہے ، وفاقی بجٹ کا حجم 8894 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ آئندہ مال کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5.5 فیصد ہوگا۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل 10 جون بروز جمعہ قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے جارہے ہیں ، وفاقی وزارت خزانہ نے مالی سال 2022-23 کے بجٹ کی تفصیلات جاری کردی ہیں جس کے مطابق مالی سال 23 کے لیے محصولات کا ہدف 7255 ارب روپے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی بجٹ 2022-23: تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 5 سے 10 فیصد اضافہ متوقع

معاشی ایمرجنسی کی افواہ کیوں اڑی؟ عوامل کیا تھے؟ اندرونی کہانی

وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق مالی سال 23 کے لیے نان ٹیکس کا ہدف 1626 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق وفاقی حکومت صوبوں کو 4215 ارب روپے منتقل کرے گی جبکہ دفاعی بجٹ کے لیے 1 ہزار 586 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزارت خزانہ کے جاری اعدادوشمار کے مطابق گرانٹس کی منتقلی 1232 ارب روپے ہوگی جبکہ قرض اور اصل کی ادائیگیوں کے لیے 3 ہزار 523 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وفاقی بجٹ میں سول حکومت کے اخراجات کے لیے 550 ارب روپے رکھے گئے ہیں، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن کی مد کے لیے وفاقی بجٹ میں 550 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے 578 ارب روپے رکھے گئے جبکہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لیے 800 ارب روپے ہو گی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق بجٹ خسارہ 4282 ارب روپے کے لگ بھگ رہے گا۔ مالی سال 23 کے لیے مالیاتی خسارہ گروس ڈومیسٹک پروڈکٹ (جی ڈی پی) کا 5.5 فیصد ہو گا۔

سیکریٹری خزانہ حمید شیخ نے سیکریٹری کابینہ کو خط لکھا ہے کہ بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ اجلاس 10 جون کو طلب کیا جائے۔

دوسری جانب وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے 10 جون کو وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

بجٹ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پیش کریں گے، قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری کے بعد اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر