لاہور کے جنرل اسپتال سے 22 سالہ طالبہ پُراسرار طور پر اغواء
پولیس نے طالبہ کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
لاہور کے جنرل اسپتال میں علاج کے لیے لائی گئی 22 سال کی عائشہ صفدر نامی طالبہ پُراسرار طور پر اغواء کر لی گئی۔ بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق گرین ٹاؤن کی طالبہ عائشہ صفدر گھر سے یونیورسٹی کے لیے نکلی تو اچانک قینچی میٹرو بس اسٹاپ کے قریب طبیعت خراب ہوگئی جس کے بعد اسے قریب اسپتال لے جایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد پولیس کا ایس ایچ او شہری پر تشدد کرتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا
شیخوپورہ میں سوئے ہوئے 8 افراد مبینہ ذہنی معذور شخص کے ہاتھوں قتل
ریسکیو ٹیم طالبہ کو طبی امداد کے لیے جنرل اسپتال لائی۔ تاہم مغویہ عائشہ صفدر کو ابتدائی طبعی امداد دی گئی، جس کے بعد وہ غائب ہوگئی۔
پولیس نے عائشہ صفدر کے اغواء کا مقدمہ بھائی راحیل صفدر کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق لاپتہ عائشہ کی طبیعت ناسازی کی اطلاع سہ پہر 2 بجے کے قریب ملی جس کے بعد وہ والد کے ہمراہ جنرل اسپتال روانہ ہو گئے، اسپتال منتقلی کے بعد طالبہ کے ورثاء وہاں پہنچے تو لڑکی وارڈ سے غائب تھی۔
لڑکی کو اسپتال منتقل کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آ چکی ہے۔
پولیس نے طالبہ کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
پولیس کے مطابق اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ علاج کے بعد لڑکی کہاں گئی ہو گی۔ اس حوالے سے اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جائیں گی۔