بیک ڈور مذاکرات یا عوامی ردعمل؟: حکومت تاحال عمران خان کو گرفتار کرنے سے گریزاں

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے عمران خان اپنے فیصلے پر ڈٹے ہوئے ہیں وہ لانگ مارچ ضرور کریں گے ، اس کا مطلب ہے کہ میچ تو ضرور پڑے گا اب اس میں جیت کس کی ہوتی ہے ، یہ فیصلہ وقت کرے گا۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ان کے لانگ مارچ ڈیدلائن اکتوبر ہے ، وہ تیاری میں ہیں اور وہ لانگ مارچ کریں گے۔ عمران خان کے خطاب کے بعد ایف سی کی  بھاری نفری بنی گالہ کے اطراف میں پہنچ گئی۔ تاہم حکومت ابھی تک فیصلہ نہیں کرپائی کہ عمران خان کو گرفتار کیا جائے یا نہیں۔

رات دیر گئے قوم سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا توشہ خانہ کیس عدالت میں لے کر جائیں تو ایک چیز بھی غیرقانونی نہیں نکلے گی۔ توشہ خانہ کا قانون کس نے توڑا ہے؟ آصف علی زرداری اور نواز شریف نے۔ چار مہنگی گاڑیاں نکال لیں۔ الیکشن کمیشن نے ان کے کیس تو سنے نہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا

اسحاق ڈار کے بھاشن کام نہ آئے، موڈیز کے بعد فچ نے بھی پاکستان کی ریٹنگ ڈاؤن کردی

عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سازش اور مافیا کا حصہ ہے۔ جانبدارانہ فیصلہ کیا گیا۔ میچ تو یہ کھیل نہیں سکتے ، کوشش کررہے ہیں کہ عمران خان کو کھیل سے نکال دیں۔

ان کا کہنا تھا توشہ خانہ سے خریدے گئے تحائف کا ریکارڈ موجود ہے۔ عدالت میں کیس جائے گا تو کچھ بھی غیرقانونی نہیں نکلے گا۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے خطاب کو احتجاج ختم کرنے اور لانگ مارچ کی تیاری کی ہدایت بھی کردی۔ واضح کیا کہ چوروں اور مافیاز کے خلاف جہاد جاری رہے گا۔ حقیقی آزادی کی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچا کررہیں گے۔ ان کا کہنا تھا مجھے پہلے ہی معلوم تھا کہ فیصلہ کیا آنے والا ہے۔ پارٹی کو بتا دیا تھا مجھے نااہل کردیا جائے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور درخواست کا کرتا ہوں کہ آج احتجاج ختم کردیں۔ مافیاز کے خلاف سیاست  کو جہاد سمجھتا ہوں اور یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ جب تک زندہ ہوں ان چوروں کے خلاف جہاد جاری رکھوں گا۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا سپریم کورٹ نے مجھے صادق و امین قرار دیا تھا۔ میں اپنی 40 سال کی کمائی کی منی ٹریل عدالت میں جمع کرائی۔ نواز شریف اور اس کے بچے آج تک جائیداد کی ایک رسید تک پیش نہیں کرسکے۔ نواز شریف نے ملکی  پیسہ لوٹ کر بیرون ملک جائیدادیں بنائیں۔ نواز شریف اس ملک کا سب سے بڑا چور ہے۔

عمران خان کے خطاب وزارت داخلہ کے احکامات پر ایف سی کے دستے بنی گالہ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں پہنچ گئے ، تاہم کسی قسم کی گرفتاری والا اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

تجزیہ کاروں کہنا ہے کہ اس حکومت اس وقت شدید پریشانی میں مبتلا ہے  کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو گرفتار کرے یا نہیں۔ دوسری طرف عمران خان اپنے فیصلے پر ڈٹے ہوئے ہیں وہ لانگ مارچ ضرور کریں گے ، اس کا مطلب ہے کہ میچ تو ضرور پڑے گا اب اس میں جیت کس کی ہوتی ہے ، یہ فیصلہ تو وقت ہی کرے گا۔ تاہم ابھی حکومتی ٹیم کا پلڑا بھاری دکھائی دے رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کو نااہل تو قرار دے دیا گیا ہے ، مگر احتجاج کا عمل پورے میں شروع ہو گیا ہے اس کو حکومت کیسے روکے گی۔

تجزیہ کاروں نے اپنے ذرائع سے یہ بھی خبر دی ہے کہ بیک ڈور چینل مذاکرات جاری ہیں ، اور عمران خان نے جو اپنے کارکنان کو احتجاج ختم کرنے کا کہا ہے اس میں بھی بیک ڈور چینل پر ہونے والے مذاکرات کا عمل دخل ہے۔

متعلقہ تحاریر