بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر بی جے پی رہنما اور بھارتی میڈیا سیخ پا ہوگیا

وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کا جواب دیتے ہوئے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو گجرات کا قصائی قرار دیا تھا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جانب سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو گجرات کا قصائی کہنے پر بی جے پی کے تمام رہنماؤں اور  بھارتی میڈیا نے اپنی اپنی توپوں کا رخ بلاول بھٹو کی جانب موڑ دیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے سخت تنقید کی جارہی ہے۔ انڈین وزیر خارجہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کی کال دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

برگئی پولیس اسٹیشن پر دہشتگردوں کا حملہ، 4 پولیس اہلکار جاں بحق ، 4 زخمی

عمران خان نے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کردیا

بھارتی حکمران جماعت کے مرکزی وزیر انوراک ٹھاکر نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو مذموم سازش اور شرمناک قرار دیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے ہفتے کے روز وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں ’گجرات کا قصائی’ بیان پر ہندوستانی وزارت خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے "بھارت کی بڑھتی ہوئی مایوسی کی عکاسی” قرار دیا۔

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ’بھارتی حکومت نے اپنے بیان سے 2002 کے گجرات میں ہونے والے قتل عام کی حقیقتوں کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔

یہ تردید اس وقت سامنے آئی ہے جب بھارتی حکومت اور بھارتی میڈیا نے بلاول بھٹو کے بیان کو حقائق کے منافی قرار دیا تھا۔ بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے بغیر ثبوتوں کے نریندر مودی پر الزام لگایا ہے اور اگر کے پاس ثبوت ہیں تو سامنے لائیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ گجرات میں اجتماعی قتل عام ، لنچنگ ، خواتین کی عصمت دری اور لوٹ مار پر منتج ایک شرمناک کہانی ہے۔ گجرات کے قتل عام کے ماسٹر مائنڈ انصاف سے بچ گئے ہیں اور اب وہ بھارت میں اہم سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔‘

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کیا بھارتی میڈیا اور بھارت کی حکمران جماعت کے رہنما اس بات کو جھٹلائیں گے کہ گجرات میں ہونے والے مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف گجرات ہائی کورٹ اور انڈین سپریم کورٹ میں کیس کی سماعتیں ہوئی تھیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کیا بھارتی میڈیا اس بات کو بھی جھٹلائے گا کہ امریکا اور یورپ نے گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کا ذمہ دار نریندر مودی کو ٹھہراتے ہوئے ان پر اپنے ممالک میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا بیان دراصل اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران انڈین وزیرِ خارجہ جے ایس شنکر کے پاکستان کو ’دہشتگردی کا مرکز‘ اور ’القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی مہمان نوازی کرنے‘ کے بیان کے ردِ عمل میں تھا۔

بلاول بھٹو نے ایک پریس بریفنگ کے دوران اپنے بیان کا حوالہ  دیتے ہوئے کہا کہ ’اسامہ بن لادن مر چکا ہے لیکن  گجرات کا قصائی آج انڈیا کا وزیراعظم ہے جس پر وزیراعظم بننے سے پہلے امریکہ میں داخلے پر پابندی تھی۔‘

متعلقہ تحاریر