الیکشن کمیش نے عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف یکطرفہ کارروائی کا عندیہ دے دیا

توہین الیکشن کمیشن کیس میں بار بار طلب کرنے کے باوجود پی ٹی آئی کے سربراہ اور دیگر پارٹی رہنماؤں کی عدم پیش کو جواز بناتے ہوئے ای سی پی نے یکطرفہ کارروائی کرنے کا عندیہ دے دیا۔

توہین الیکشن کمیشن کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنما بار بار کی یقین دہانی کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ آئندہ سماعت پر عدم پیشی کی صورت میں یک طرفہ کارروائی کرکے فیصلہ سنا دیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن میں توہینِ الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی۔

عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے وکلا کی جانب سے آج توہین الیکشن کمیشن کیس میں تینوں رہنماؤں کے پیش نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

پشاور ہائیکورٹ میں گولیوں کی برسات، معروف قانون دان لطیف آفریدی جاں بحق

عمران خان کے حکم پر خیبرپختونخوا اسمبلی منگل کو تحلیل کردی جائے گی، محمود خان

الیکشن کمیشن بلوچستان کے ممبر نے سوال کیا کہ عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کہاں ہیں؟

معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فیصل چوہدری اور دیگر وکلاء لطیف آفریدی کے جنازے میں گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن خیبر پختون خوا کے ممبر نے کہا کہ ہائی کورٹ نے وارنٹ معطل کیے ہیں ، لیکن پیشی سے نہیں روکا، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر نہیں کی گئی۔

الیکشن کمیشن سندھ کے ممبر نثار درانی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر عدم پیشی کی صورت میں یک طرفہ کارروائی کرکے فیصلہ سنا دیں گے۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہینِ الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی۔

الیکشن کمیشن  نے گزشتہ سماعت پر چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان ، اسد عمراور فواد چودھری کی توہین الیکشن کمیشن کیس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے تینوں رہنماؤں کے بار بار طلب کئے جانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دی تھی۔

عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ سندھ اور لاہور ہائی کورٹس نے صرف حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روکا ہے ، الیکشن ایکٹ کمیشن کو کارروائی کیلئے بااختیار بناتا ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کے اعتراضات پر بھی قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔

سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ کسی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے نہیں روکا۔

متعلقہ تحاریر