پاکستان میں دنیائے کرکٹ کا سب سے خوبصورت اسٹیڈیم شائقین کا منتظر
کرکٹ کے شائقین نے پاکستان کے ساحلی شہر کراچی سے لے کر نیوزی لینڈ کے ویلنگٹن تک میدانوں میں کرکٹ کے مقابلے دیکھے ہیں۔ میچوں کے ساتھ ساتھ شائقین کو کرکٹ میدانوں کی خوبصورتی بھی اپنی جانب متوجہ کرتی ہے اور اگر اسے دنیائے کرکٹ کا سب سے خوبصورت اسٹیڈیم کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔
گوادر کرکٹ اسٹیڈیم بین الاقوامی کرکٹ مقابلوں کے انعقاد کے لیے تیار ہونے کو ہے۔ سب سے پہلے سینیٹر صادق سنجرانی نے اپریل 2019 میں اعلان کیا تھا کہ بلوچستان میں 2 بڑے بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیمز تعمیر کیے جائیں گے۔ ایک اسٹیڈیم کوئٹہ جبکہ دوسرا اسٹیڈیم گوادر میں بنایا جائےگا۔
گوادر میں بنائے جانے والے کرکٹ اسٹیڈیم کا اصل نام سینیٹر اسحاق خان بلوچ کرکٹ اسٹیڈیم ہے۔ جس وقت اس کی تعمیر شروع ہوئی تو ساتھ ہی یہاں پر ایک فٹبال اسٹیڈیم کی بھی منظوری دی گئی تھی۔ اُن دونوں اسٹیڈیمز کےلیے 2 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تھی۔ فٹبال اسٹیڈیم کو بابائے بزنجو کے نام سے پکارا اور جانا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ کیپ ملنے پر نعمان علی اور عمران بٹ کی گفتگو
گوادر کی زمین ریگستانی ہے اس لئے کرکٹ اسٹیڈیم میں گھاس لگانا سب سے مشکل تھا لیکن ڈویلپمنٹ پاکستان کی رپورٹ کے مطابق یہاں پر ٹریٹمنٹ آف سیوریج واٹر کا نظام اختیار کیا گیا جس کے باعث یہاں پر گھاس لگانے کا منصوبہ بالآخر کامیاب ہو گیا۔ اس اسٹیڈیم میں ایک چھوٹا سا پویلیئن تو موجود ہے اور یہاں پر کلب اور مقامی کرکٹ کے مقابلے تو منعقد کئے جاتے ہیں مگر ابھی تک یہاں پر شائقین کے بیٹھنے کےلیے کوئی باقاعدہ سٹینڈ نہیں ہے۔
اگر یہاں پر شائقین کے بیٹھنے کے لیے باقاعدہ سٹینڈز تعمیر کر دیئے جائیں تو مستقبل میں یہاں پر بین الاقوامی کرکٹ میچز منعقد کرائے جاسکتے ہیں۔ تاہم یہ ایک طویل دوڑ ہے کیونکہ اس کے لیے کرکٹ اسٹیڈیم کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کے معیار کے مطابق بنانا پہلا کام ہے۔
اسٹیڈیم مکمل کرنے کے بعد آئی سی سی کا باقاعدہ وفد اس اسٹیڈیم کا دورہ کرکے اس میں کھیل کی سہولیات دیکھ کر، کھلاڑیوں کے رہائشی انتظامات اور سب سے بڑھ کر سکیورٹی کے انتظامات دیکھ کر ہی میچز کے انعقاد کی اجازت دے گا۔
اُمید کی جاسکتی ہے کہ جس طرح اس اسٹیڈیم پر کام جاری ہے مستقبل میں ہمیں یہاں کرکٹ کے بین الاقوامی مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔ پہلے مرحلے میں یہ ہوسکتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس اسٹیڈیم میں تمام سہولیات مہیا کرنے کے بعد یہاں پر پاکستان سپر لیگ اور ڈومیسٹک میچوں کا انعقاد کرائے اور دنیا کی توجہ اس جانب مبذول کرائے۔
صوبہ بلوچستان کے لوگوں میں بھی ملک کے دیگر صوبوں کے لوگوں کی طرح کرکٹ کا جنون موجودہے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نام سے شہر کی ٹیم بھی پاکستان سپر لیگ کا حصہ ہے لیکن یہاں پر کرکٹ سے زیادہ فٹبال کا غلبہ ہے۔
تا حال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ اگر یہاں شائقین کے بیٹھنے کے لیے اسٹینڈز تعمیر کئے جائیں گے تو ان کی گنجائش کتنی ہوگی۔ ذرائع کے مطابق دنیائے کرکٹ کے سب سے خوبصورت اسٹیڈیم کو زیادہ سے زیادہ 15 سے 20 ہزار افراد کے لیے تیار کیا جاسکتا ہے۔ یہ کوئی حتمی بات بھی نہیں کیونکہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر اسٹیڈیم کو ابھی سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حوالے کردیا جائے تو اس میں بہت کم وقت میں بہت بہتر تبدیلی نظر آئے گی۔