غیر ملکی بلاگر کی ٹوئٹر فائٹ میں پاکستانی سیاحت کا فروغ
پاکستان کی مثبت شبیہ ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کی خوبصورتی سے بے حد متاثر ہونے والی بلاگر کیتھرین جارج نے اسے دنیا کے بہترین مقامات والا ملک قرار دیا ہے۔
پاکستان کے شمالی علاقے متعدد غیر ملکیوں کے لئے سیاحت کا سب سے پسندیدہ مقام بن چکے ہیں لیکن دو مشہور شخصیات کے ٹوئٹس کے تبادلے اُس وقت گرما گرم بحث میں تبدیل ہوگئے جب پاکستان کے بہتر تاثر کو پیش کرنے پر ان دو مشہور شخصیات کے خیالات کا آپس میں ٹکراؤ ہوا۔
پاکستان اپنی مہمان نوازی ، کھانا ، قدرتی مناظر اور بہت ساری چیزوں کی وجہ سے غیر ملکیوں کی کے لیے کشش کا مرکز رہا ہے۔
چونکہ پاکستان بین الاقوامی برادری خاص طور پر چین سے سیاحت میں اضافہ ہوا ہے لہذا پاکستان کے بہت سے مقامات کو غیر مقلد کرنا ضروری ہے تاکہ ہر آنے والے کو ملک میں آکر بہترین تجربہ حاصل ہو سکے۔
As Pakistan is witnessing an unprecedented tourism boost, more tourists from the international community, especially China, are to be unlocked provided the right formula.https://t.co/ybTEuT5uF9 pic.twitter.com/4TQkfYle5w
— Gwadar Pro Official (@Gwadar_Pro) March 26, 2021
پاکستان کی مثبت شبیہ ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کی خوبصورتی سے بے حد متاثر ہونے والی غیر ملکی بلاگر کیتھرین جارج نے اسے دنیا کے بہترین مقامات والا ملک قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے دوستوں کو پاکستان آنے کی تاکید کی اور ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’دنیا میں کوئی بھی خواتین کی اتنی عزت نہیں کرتا جتنا پاکستانی مرد کرتے ہیں۔ بہت احترام کرنے والے اور شائستہ مزاج اور پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو خواتین سے محبت کرتا ہے اور ان کا احترام کرتا ہے۔‘
Pakistan has the best tourist destinations in the world. Pakistan is a Piece of Heaven on Earth. I urge my friends all over the world to visit and explore beauty of Pakistan. #BeautifulPakistan https://t.co/7AqOlCYsSB
— Katherine George (@iKatherineGeorg) March 26, 2021
View this post on Instagram
اس کی ٹویٹ کے وائرل ہونے کے فوراً بعد متعدد سوشل میڈیا صارفین نے ان کے خیالات کی یہ کہہ کر مذمت کی کہ وہ تنخواہ دار غیر ملکی بلاگر ہیں۔ جس پر انہوں نے واضح کیا کہ وہ صرف پاکستان کے بارے میں ایک مثبت امیج پوسٹ کرتی ہیں جو کسی کے ساتھ کوئی غلط بات نہیں کر رہی ہیں۔ لیکن اس ٹویٹ کو بعد میں بلاگر نے خود ہی حذف کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
ایک تصویر نے کشمیر کے سینکڑوں بچوں کی تعلیم آسان بنا دی
I only tweet positive news about Pakistan and also share positive news by various bloggers who visit Pakistan. What is my crime that all people are using stupid innuendos and going gaga over these positive tweets that are not targeting anyone?
— Katherine George (@iKatherineGeorg) March 29, 2021
ابھی یہ سب جاری تھا کہ پاکستان میں مقیم برطانوی شہری جو مختلف چینلز پر میزبانی کر چکے ہیں اِس معاملے میں کود پڑے۔ جارج فلٹن نے بلاگر کیتھرین جارج کو کہا کہ وہ پاکستان کے بارے میں اچھی باتیں بتارہی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ یہ کام معاوضہ لے کر کر رہی ہیں۔
جارج فلٹن نے بلاگرز سنتھیا رچی اور ہیرس رچرڈ کو تنخواہ دار روبوٹ قرار دے دیا جو کہ پاکستان کے لئے میٹھی میٹھی گفتگو کرنے کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
@iKatherineGeorg what pisses me off about Bots like you, “Katherine” is you undermine real goras who want to say nice things (and sometime not so nice things) about Pk. Everything we say is suspicious propaganda thanks to the like of you and @CynthiaDRitchie and @HarrisRichard77 https://t.co/wAkPyddvbZ
— George Fulton (@GeorgeFulton1) March 29, 2021
اِس کے جواب میں خاتون بلاگر سنتھیا رچی نے جارج فلٹن سے کہا کہ وہ اُنہیں نہیں پہچانتیں۔ آ ئندہ جب وہ کراچی جائیں تو جارج سے ملاقات کریں گی البتہ یہ کام زوم پر بھی ہوسکتا ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کو بہتر طور پر جان سکیں۔
گفتگو جاری رکھتے ہوئے جارج نے سنتھیا سے سوال کیا کہ کیا وہ پاکستان کے اچھے تاثر کو فروغ دینے کے لیے معاوضہ لیتی ہیں۔
I’m confused, George. Are you calling me (& Richard) a bot? Would you like to have a Zoom call to get to know me?
Otherwise, I’m not sure why you seem to dislike me. You don’t know me. Odd.
Also, I’ll be in Khi soon. Happy to meet in person.
Cheers. https://t.co/FU2pww34rg
— Cynthia D. Ritchie (@CynthiaDRitchie) March 29, 2021
جس پر انہوں نے اس الجھن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پاکستان سے محبت الفاظ سے بالاتر ہے۔ سنتھیا نے کہا کہ وہ ان منصوبوں پر کام کرنے کو ترجیح دیتی ہیں جو پاکستان کی قدر کو بڑھائیں اور اگر کوئی اُن کی مخالف سوچ کا حامل ہے تو اانہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔
I’m confused, George. Are you calling me (& Richard) a bot? Would you like to have a Zoom call to get to know me?
Otherwise, I’m not sure why you seem to dislike me. You don’t know me. Odd.
Also, I’ll be in Khi soon. Happy to meet in person.
Cheers. https://t.co/FU2pww34rg
— Cynthia D. Ritchie (@CynthiaDRitchie) March 29, 2021
پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے کے دوران غیر ملکی بلاگر میں گرما گرم بحث کا اختتام یہاں پر نہیں ہوا کیونکہ ٹریولاگر رچرڈ ہیرس نے اپنے دوست جارج فلٹن کو ’پیڈ روبوٹ‘ کہنے پر للکار دیا۔
My challenge to @GeorgeFulton1 or any of his ilk to a debate on what it means to support Pakistan and who is engaging in propaganda…
Dum hai to samnay aoo… pic.twitter.com/PSqSipepLD
— Richard Harris (@HarrisRichard77) March 29, 2021